امریکہ نے فرانس کے اعلان کو مسترد کردیا، میکرون کا یہ فیصلہ حماس کے پروپگنڈہ کو بڑھاوا دے گا: مارکوروبیو
ریاض ، 25 جولائی (یو این آئی) فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اعلان پر سعودی عرب کا ردعمل سامنے آگیا۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور دیرپا امن کیلیے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے ۔فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے صدر ایمانوئل میکرون کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔اب سعودی وزارت خارجہ نے بھی ایمانوئل میکرون کے اعلان کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے دیگر ممالک بھی اسی سمت میں قدم اٹھائیں گے ۔سعودی عرب اور فرانس اٹھائیس تا انتیس جولائی کو دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے تاہم امریکہ نے کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔تقریباً 142 ممالک اب فلسطینی ریاست کی حمایت کر رہے ہیں۔سعودی عرب نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ امن اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت میں سنجیدہ مؤقف اختیار کریں۔اسرائیل اس وقت غزہ میں نہ صرف تباہ کن فوجی مہم چلا رہا ہے بلکہ فلسطینیوں کی کھانے پینے تک رسائی بھی روک رکھی ہے جس کے باعث ہزاروں بچے غذاقی قلت کا شکار ہو رہے ہیں۔دوسری طرف امریکہ نے فرانسیسی صدر کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کر دیا۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا صدر میکرون کا یہ فیصلہ حماس کے پروپیگنڈے کو بڑھاوا دینے ، حماس کی خدمت کرنے کے مترادف اور سات اکتوبر کے متاثرین کے منہ پر طمانچہ ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی فرانسیسی صدر میکرون کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا یہ فیصلہ نہ قابل قبول ہے ۔دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی اور حماس نے صدر ایمانوئل میکرون کے فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے ۔سعودی وزارت خارجہ نے بھی ایمانوئل میکرون کے اعلان کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے دیگر ممالک بھی اسی سمت میں قدم اٹھائیں گے ۔سعودی عرب اور فرانس اٹھائیس تا انتیس جولائی کو دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے تاہم امریکہ نے کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔تقریباً 142 ممالک اب فلسطینی ریاست کی حمایت کر رہے ہیں، سعودی عرب نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ امن اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت میں سنجیدہ مؤقف اختیار کریں۔