چنڈی گڑھ: ہریانہ اسٹیٹ ویجیلنس بیورو نے 2016 بیچ کے ہریانہ سول سروسز (ایچ سی ایس) کے ایک افسر اور اس کے بھائی کو بھتہ خوری، دھوکہ دہی اور رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کیا ہے ۔بیورو کے ایک ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ مذکورہ الزامات پر ایچ سی ایس افسر اور ان کے خاندان کے تین دیگر افراد، ایک چچا اور دو بھائیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ فی الحال ایچ سی ایس افسر ہریانہ ویمکٹ گھمنتو کاسٹ ڈیولپمنٹ بورڈ کے ممبر سکریٹری کے طور پر تعینات ہے ۔ اسے اور اس کے بھائی کو ریکارڈ پر موجود حقائق اور موصول ہونے والے شواہد کی بنیاد پر جو حال ہی میں منعقدہ نوح ضلع پریشد انتخابات میں ایک خاتون امیدوار سے اس کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے 9,60,000 روپے کا مطالبہ کرنے اور لینے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت ایچ سی ایس افسر وکیل احمد اور اس کے بھائی فخرالدین کے نام سے ہوئی ہے ۔ تاودو کے رہنے والے نے بیورو میں شکایت کی تھی کہ ملزم افسر اور اس کے اہل خانہ اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے نوح ضلع پریشد کے وارڈ نمبر تین میں انتخابی عمل میں ہیرا پھیری کرکے اس کی بہو کی مدد کے عوض 10,00,000 روپے رشوت مانگ رہے ہیں اور اس عمل میں انہوں نے شکایت کنندہ سے 9,60,000 روپے لیے تھے ۔انہوں نے کہا کہ حقائق کی تصدیق پر ایچ سی ایس افسر اور ان کے اہل خانہ کے خلاف رشوت ستانی اور بدعنوانی کے الزامات درست پائے گئے ۔ بیورو کے گروگرام پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے ۔