کاما ریڈی میں تقریباً 10 ووٹس سے دو امیدواروں کو شکست، الیکشن کمیشن سے جی نرنجن کی شکایت
حیدرآباد۔ 28 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے پنچایت انتخابات میں فرضی ووٹرس کے سبب کانگریس کے تائیدی امیدواروں کو نقصان کا انکشاف کیا۔ پارٹی کی الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر جی نرنجن نے کہا کہ پنچایت انتخابات کی فہرست رائے دہندگان میں ہزاروں فرضی رائے دہندوں کے نام شامل کیے گئے اور یہ برسر اقتدار ٹی آر ایس کی ایما پر کیا گیا جس کے سبب کانگریس امیدواروں کے امکانات متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ گرام پنچایت کی فہرست رائے دہندگان کی جانچ کرتے ہوئے ڈوپلیکیٹ ووٹرس اور اس سے متاثرہ نتائج کا جائزہ لیں۔ نرنجن نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کی طرح گرام پنچایتوں میں بھی کانگریس کو فہرست رائے دہندگان سے نقصان ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن سے بارہا نمائندگی کے باوجود ڈوپلیکیٹ نام خارج نہیں کیے گئے۔ نرنجن نے کاماریڈی ضلع کے میڑی پلی موضع اور نیران تانڈا (گاندھاری منڈل) کے نتائج کا حوالہ دیا اور کہا کہ ان دونوں مقامات پر کانگریس امیدواروں کو 23 فرضی ووٹوں کے سبب نقصان ہوا ہے جو دونوں گائوں میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ 25 جنوری کو منعقدہ انتخابات میں کانگریس کے امیدوار پی تروپتی اور بی سورتنا کو شکست ہوئی۔ میڑی پلی میں محض 10 ووٹ اور نیرل تانڈا میں 7 ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی ہے۔ نتیجہ کے بعد پتہ چلا کہ دونوں گائوں میں 23 ڈوپلیکیٹ ووٹ تھے۔ اگر انہیں خارج کیا جاتا تو کامیابی کانگریس کی تھی۔ دونوں گائوں میں فہرست رائے دہندگان کے سلسلہ میں ریاستی الیکشن کمیشن، ڈسٹرکٹ کلکٹر اور ایم پی ڈی او سے نمائندگی کی گئی ہے۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے کانگریس امیدواروں کو الیکشن ٹربیونل سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا۔ افسوس کی بات ہے کہ حکومت نے اضلاع میں ابھی تک ٹربیونل تشکیل نہیں دیئے ہیں جبکہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ایک سے زائد مرتبہ توجہ مبذول کروائی۔