چار افراد بشمول خاتون گرفتار ، بھاری موٹر کاریں ، زیورات و رقم ضبط
حیدرآباد : فرضی ہائی پروفائیل کے ذریعہ شہری سے 11کروڑ روپئے ٹھگنے والی ایک ٹولی کو باچوپلی پولیس نے بے نقاب کردیا اور 4 افراد بشمول ایک خاتون کو گرفتارکرلیا ۔ پولیس نے سمرتی سیما صدرنشین انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن ( خود ساختہ ) ، راگھو ریڈی خود ساختہ ڈی سی پی ، رندھیر ریڈی عرف رانا اور آر کے ریڈی کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کیس سے تعلق رکھنے والا ایک شخص جو خود کو آئی پی ایس ظاہر کرتا تھا وجئے ریڈی نے 5 فبروری کو خودکشی کرلی تھی۔ اس ٹولی کے دیگر اراکین پروالیکا ریڈی ، دابر منوہر بتائے گئے ہیں ۔ پولیس کے مطابق وجئے کمار ریڈی پیشہ سے کمپیوٹر آپریٹر تھا جس کی دوستی سوپر مارکٹ چلانے والی خاتون سمرتی سے ہوئی جس نے شوہر سے علحدگی اختیار کرلی تھی ، دونوں کی دوستی ناجائز تعلقات میں بدل گئی اور انہوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو ٹھگنے کی سازش کی اور باجوپلی کے ایک گیٹیڈ کمیونٹی میں ویلا کرایہ پر حاصل کیا ۔ان کے پڑوس میں شکایت گذار ویرا ریڈی رہتا تھا جس کو انہوں نے نشانہ بنایا ۔ سمرتی نے خود کو ساؤتھ انڈیا کی انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی صدرنشین ظاہر کیا اور وجئے کمار ریڈی کو آئی پی ایس بتایا ۔ راگھوا ریڈی جو وجئے کمار ریڈی کا حقیقی باپ ہے اس نے خود کو سنٹرل سرویس سے وابستہ ڈی سی پی ظاہر کیا اور ویرا ریڈی کو اپنے جال میں پھنساکر مختلف مواقعو ں پر اس سے 11 کروڑ روپئے حاصل کرلئے ۔ شبہ کے بعد شکایت گذار نے پولیس سے رجوع ہوکر شکایت کردی اور پولیس نے تحقیقات کے بعد اس ٹولی کو بے نقاب کردیا ۔ پولیس نے اس ٹولی کے قبضہ سے تین بی ایم ڈبلیو ، دو فورڈ گاڑیاں ، 50 لاکھ مالیتی زیورات ، 7 موبائیل فون اور 2 لاکھ روپئے نقد رقم کو ضبط کرلیا اور مزید تحقیقات جاری ہے ۔