پولیس کے نام پر ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی کے ذریعہ ہراسانی
حیدرآباد 12 ستمبر (سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ یاقوت پورہ کے ایک 75 سالہ رہائشی کو حال ہی میں پولیس افسر ظاہر کرنے والے دھوکہ بازوں کی طرف سے ایک کال موصول ہوا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ منی لانڈرنگ کیس سے منسلک بینک اکاؤنٹ کھولنے کے لئے ان کے آدھار کارڈ کا غلط استعمال کیا گیا جس کے بعد اس شخص کو واٹس ایپ ویڈیو کالس کے ذریعہ نقلی آئی پی ایس افسر بن کر یونیفارم میں رہ کر متاثرہ شخص کو جعلی دستاویزات دکھائے اور اسے اس معاملہ کو راز میں رکھنے کو کہا گیا کیوں کہ ایک قومی راز ہے۔ جس کے بعد متاثرہ شخص کو گرفتارکرنے، جرمانے اور قید کی دھمکیاں دیتے ہوئے رقم کی منتقلی کے ذریعہ ان کے ساتھ تعاون کرنے کا دباؤ ڈالا گیا۔ دھمکیوں پر یقین کرتے ہوئے اس نے 19 اگست سے 2 ستمبر 2025ء کے درمیان 5 مرتبہ RTGS اور NEFT کے ذریعہ رقم منتقل کی۔ متاثرہ شخص کے پاس سے دھوکہ بازوں نے 20.01 لاکھ روپئے حاصل کرلئے۔ اس کے بعد مزید رقم کا مطالبہ کرنے پر متاثرہ کو یقین ہوگیا کہ اس کے ساتھ دھوکہ کیا جارہا ہے اور اس نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا اور عوام کو اپنی ایک اڈوائزری میں کہاکہ کوئی بھی پولیس افسر گرفتاری کے لئے فون نہیں کرتا اور نہ ہی ڈیجیٹل گرفتاری ہوتی ہے اور نہ ہی رقم کی منتقلی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ (ش)