فرقہ وارانہ تشدد کے شکار 6 افراد کے پسماندگان کو فی کس 25 لاکھ کی امداد اور روزگار کی فراہمی

   

چیف منسٹر سدارامیا نے چیکس حوالے کئے، کرناٹک میں فرقہ وارانہ تشدد پر قابو پانے سخت اقدامات، فرقہ پرست طاقتوں پر کڑی نظر
حیدرآباد: 19 جون (سیاست نیوز) کرناٹک کی کانگریس حکومت نے فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کے پسماندگان کے لیے امداد اور روزگار کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا نے 2018ء سے فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک 6 افراد کے پسماندگان کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء کا چیک حوالے کیا اور خاندان میں ایک فرد کو ملازمت کا اعلان کیا۔ سدارامیا نے کہا کہ مستقبل میں فرقہ وارانہ تشدد پر قابو پانے کے لیے حکومت سخت اقدامات کرے گی۔ فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک جن افراد کے خاندانوں کو امداد دی گئی ان کا تعلق ہندو اور مسلم دونوں مذاہب سے ہے۔ دکشن کنڈا ضلع سے تعلق رکھنے والے دیپک رائو کی 3 جنوری 2018ء کو فرقہ وارانہ تشدد میں موت واقع ہوئی تھی۔ اسی ضلع کے مسعود، محمد فاضل، عبدالجلیل کے علاوہ ادریس پاشاہ اور شامیر کے پسماندگان کو چیف منسٹر نے ایکس گریشیا کا چیک حوالے کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سدارامیا کے سابقہ دورۂ چیف منسٹری کے دوران دیپک رائو کی ہلاکت ہوئی تھی جبکہ باقی 5 افراد بی جے پی دورِ حکومت میں فرقہ وارانہ فسادات کا شکار ہوئے۔ چیف منسٹر سدا رامیا نے کہا کہ سابقہ بی جے پی حکومت نے معاوضے کی ادائیگی کے سلسلہ میں امتیازی سلوک کیا۔ بی جے پی اور بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے پراوین اور ہرشا کو امداد فراہم کی گئی۔ پراوین نیٹر کی ہلاکت پر چیف منسٹر کی حیثیت سے بسواراج بومائی ان کی قیام گاہ پہنچے۔ انہیں چاہئے تھا کہ وہ مسعود اور فاضل کے پسماندگان کو بھی پرسہ دیتے۔ سدارامیا نے حیرت کا اظہار کیا کہ بومائی نے ہرشا اور پراوین کے افراد خاندان کو روزگار فراہم کیا لیکن دیگر مہلوکین کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 6 مہلوکین ایسے ہیں جن کے پسماندگان کو کوئی امداد نہیں دی گئی۔ آج ہم ان خاندانوں کے ساتھ انصاف کررہے ہیں۔ سدا رامیا نے کہا کہ ہلاکتوں کی جانچ کے کرتے ہوئے خاطیوں کو سخت سزاء دی جائے گی۔ سدا رامیا نے کہا کہ قاعد اپوزیشن کی حیثیت سے انہوں نے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کے پسماندگان کو امداد اور روزگار کی تجویز پیش کی تھی لیکن بی جے پی حکومت نے قبول نہیں کیا۔ اب جبکہ کانگریس برسر اقتدار آچکی ہے، ہر خاندان کو فی کس 25 لاکھ روپئے امداد دی جارہی ہے۔ ہم ہر خاندان میں ایک شخص کو ملازمت فراہم کریں گے۔ کانگریس حکومت عوام سے کوئی امتیازی سلوک نہیں کرے گی۔ بی جے پی حکومت کی ناانصافیوں کا ازالہ کرتے ہوئے کانگریس تمام طبقات کے ساتھ یکساں سلوک کرے گی۔ چیف منسٹر نے کرناٹک میں فرقہ وارانہ تشدد اور اخلاقی پولیسنگ کے خلاف اشرار کو سخت انتباہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد پر سختی سے قابو پایا جائے گا۔ ہندو ہوں کہ مسلمان کوئی بھی فرقہ وارانہ تشدد کا نشانہ نہیں بن سکتا۔ پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ اخلاقی پولیسنگ میں ملوث افراد پر نظر رکھیں۔ ہم ریاست کے عوام کو واضح پیام دینا چاہتے ہیں کہ ہر ایک کا تحفظ کیا جائے گا چاہے ان کا تعلق ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی طبقات سے کیوں نہ ہو۔ ہر ایک کی جان و مال کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور کسی بھی مذہب کے ساتھ جانبداری نہیں ہوگی۔ ر