فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر کرنے کی کوششوں کو کچل دیا جائیگا

,

   

تمام طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات : اسمبلی و کونسل کے مشترکہ اجلاس سے گورنر سوندرا راجن کا خطاب

حیدرآباد۔6مارچ(سیاست نیوز) گورنر تلنگانہ ڈاکٹر ٹی سوندراراجن نے بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل کونسل اور اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطبہ میں ریاست میں سی اے اے یا این پی آر کے متعلق کوئی تذکرہ نہیںکیا۔ ڈاکٹر سوندراجن نے مشترکہ خطاب کے دوران کہا کہ حکومت تشکیل تلنگانہ کے بعد سے ریاست کی ہمہ جہتی ترقی کے سلسلہ میں اقدامات میں بڑی حد تک کامیاب ہوئی ہے ۔تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست کی جو صورتحال تھی اس میں اب بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے ‘تلنگانہ جہاں برقی پیداوار متاثر تھی حکومت نے برقی پیدا کرنے والی ریاست میں تبدیل کیا ہے۔ ریاست میں تمام طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جا رہے ہیں اوروظیفہ پیرانہ سالی ‘ وظائف برائے معذورین ‘ وظیفہ برائے بیوگان کی اجرائی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سوندراراجن نے کہا کہ ریاستی حکومت وظیفہ پیرانہ سالی کی حد عمر میں تخفیف کا جلد فیصلہ کرے گی اور موجودہ حد عمر جو کہ 60 برس ہے اسے کم کرکے 57 برس کیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ تلنگانہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کی مثال ہے اور ریاست میں کسی بھی گوشہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوششوں کو آہنی پنجہ سے کچلا جائیگا۔

انہوںنے بتایا کہ ریاست میں منادر کے پجاریوں کو سرکاری ملازمین کی طرح تنخواہوں کی اجرائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور مساجد کے آئمہ اور موذنین کو ماہانہ 5000 روپئے جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہو ں نے تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کلیان لکشمی و شادی مبارک اسکیم کے تحت مستحقین کو 1لاکھ 116 روپئے جاری کئے جارہے ہیںجبکہ بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کرنے والوں کو 20 لاکھ روپئے کی اسکالر شپس فراہم کی جا رہی ہیں۔ گورنر تلنگانہ نے حکومت کی جانب سے کسانوں کو 24گھنٹے معیاری برقی سربراہی کے علاوہ انہیں وقت پر تخم اور کھاد کی سربراہی کے اقدامات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل کسان خودکشی کر رہے تھے ۔ انہو ں نے ریاست میں ذخائر آب کو بہتر بنانے اور پینے کے پانی کی سہولت کو بہتر بنائے جانے کا بھی تذکرہ کیا۔ ڈاکٹر سوندرا راجن نے حکومت کی جانب سے بہتر انتظامی امور کیلئے اضلاع‘ مواضعات‘ منڈلوں‘ پنچایت‘ بلدیات کی تعداد میں اضافہ کا تذکرہ کیا اور کہاکہ اس عمل کے ذریعہ ریاست کے ہر موضع اور شہر کی ترقی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دیہی وشہری ترقیاتی منصوبوں کا بھی تذکرہ کیا ۔ ڈاکٹر سوندراراجن نے ریاست کی معاشی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی کئی ریاستوں میں معاشی صورتحال انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے جبکہ تلنگانہ کو معاشی ابتری سے بچانے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ تلنگانہ ملک بھر میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکز کے طور پر فروغ حاصل کر رہی ہے اور دنیا بھر کی کئی آئی ٹی کمپنیاں تلنگانہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے صنعتی ترقی کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے شروع کردہ ٹی ایس آئی پاس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک مرکز پر تمام اجازت ناموں کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کر رہی ہے جس سے سبب صنعتوں نے تلنگانہ میں دلچسپی دکھانی شروع کردی ہے۔ گورنر نے خواتین کے تحفظ کے اقدامات اور شی ٹیم کی کارکردگی کا تذکرہ کیا۔ انہو ںنے ریاست میں امن و امان کی برقراری کیلئے اقدامات اور پولیس کو عصری ٹکنالوجی سے لیس کرنے اور عالمی معیار کے پولیس کمانڈ کنٹرول کے قیام اور اس کی تعمیر کی جلد تکمیل کے متعلق ایوان کو واقف کروایا۔ گورنر نے ریاست میں فروغ تعلیم کے اقدامات کے علاوہ اقامتی اسکولوں کے قیام کے ذریعہ خواندگی کے فیصد میں بہتری کے اقدامات کی ستائش کی اور کہا کہ ریاست میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے حکومت ہمہ وقت مصروف ہے۔ گورنر کی اسمبلی میں آمد پر اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی ‘ صدرنشین کونسل مسٹر جی سکھیندر ریڈی ’ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے علاوہ سیکریٹری اسمبلی نے خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں گلدستہ پیش کرکے استقبال کیا ۔