جینور فسادات کے 4 متاثرین کو فیض عام ٹرسٹ کی امداد ، جناب افتخار حسین اور رفقاء کا غیر معمولی جذبہ
حیدرآباد ۔ 5 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : ملک میں اگر مسلمان بالخصوص مسلم تاجرین انشورنس یا بیمہ کروانے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو فرقہ پرستوں اور ان کے آقاؤں کے ناپاک عزائم ناکام ہوجائیں گے ۔ فرقہ پرست مسلمانوں کی جان و مال پر بری نظر ڈالنے کی جرات اور ہمت نہیں کریں گے ۔ انہیں پتہ چل جائے گا کہ قتل و غارت گری کی صورت میں انشورنس کمپنیوں کی جانب سے متاثرین کو معاوضہ ادا کرنا پڑے گا جس سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر دباؤ میں اضافہ ہوگا اور وہ بھی یہ سوچنے پر مجبور ہوں گی کہ اقلیتوں کو ستانا مہنگا پڑے گا ۔ ان خیالات کا اظہار نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں ایم ایل سی نے جینور فسادات متاثرین کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جو سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین کے ہمراہ تھے ۔ واضح رہے کہ جینور فسادات میں چھوٹے متوسط اور بڑے مسلم تاجرین کی کم از کم 16 دکانات کو اشرار نے نقصان پہنچایا جن میں لیڈیز ایمپوریم ، پارچہ جات ، تیار ملبوسات ، جوتے چپلوں ، ہارڈویر کی دکانات کے ساتھ ساتھ موبائل شاپس شامل ہیں۔ نتیجہ میں بے شمار خوشحال خاندان بدحالی کا شکار ہوگئے ۔ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے فیض عام ٹرسٹ کے عطیہ دہندگان سے ان متاثرین کی مدد کے لیے اپیل کی تھی جس کے نتیجہ میں فیض عام ٹرسٹ کے عطیہ دہندگان مدد کے لیے آگے آئے چنانچہ آج کپڑوں کے تین تاجرین اور ایک لیڈیز ایمپوریم چلانے والے تاجر جملہ چار متاثرہ تاجرین کو جملہ 4 لاکھ روپئے کا سامان خرید کر دیا گیا تاکہ وہ کم از کم اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ ہنوز یہ متاثرین حکومتی معاوضہ سے محروم ہیں ۔ 4 ستمبر کو فسادات برپا کئے جاتے ہیں اور 21 نومبر کو فیض عام ٹرسٹ کی ایک ٹیم نے جس میں فیلڈ آفیسر محمد اعظم ، محمد اکرم ، حسن علی اور محمد بھائی شامل ہیں ۔ جینور کا دورہ کر کے حالات کا جائزہ لیتے ہیں اور متاثرین سے تفصیلات حاصل کرتے ہیں ۔ اس طرح ان کی مدد کا انتظام ہوا ۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جناب افتخار حسین اور ان کے رفقاء ضرورت مند طلبہ ، مستحق خاندانوں ، بیماروں اور آفات سماوی اور فسادات متاثرین کی کس طرح دل کھول کر مدد کررہے ہیں ۔ جناب عامر علی خاں نے متاثرہ تاجرین کو مشورہ دیاکہ وہ صبر و تحمل استقلال اور حکمت کا مظاہرہ کریں ۔۔