قومی سطح پر اہم رول کا اعلان ، تلنگانہ میں بے روزگاری ملک میں سب سے کم، سدی پیٹ میں جلسہ عام سے خطاب
حیدرآباد۔/23 فروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ملک کو فرقہ پرست سیاست سے نجات دلانے کیلئے اپنا آخری قطرہ خون بہانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف متحد ہونا چاہیئے۔ سدی پیٹ میں کالیشورم پراجکٹ کے تحت تعمیر کردہ ملنا ساگر ذخیرہ آب کے افتتاح کے بعد چیف منسٹر نے قومی سیاست میں اہم رول ادا کرنے کے متعلق عزائم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بدترین حکمرانی سے بچاکر ترقی کے راستہ پر گامزن کرنا ان کا اولین مقصد ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ چاہے کچھ ہوجائے صد فیصد ملک کو سدھار کے راستہ پر چلانے کیلئے میں خدا کی جانب سے دی گئی تمام تر طاقت اور صلاحیت کا استعمال کروں گا اور آخری قطرہ خون بہانے سے بھی گریز نہیں کروں گا۔ چیف منسٹر نے انتہائی جذباتی انداز میں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ترقی کی بجائے فرقہ وارانہ ایجنڈہ کے ذریعہ ملک کو پسماندگی کے اندھیروں میں ڈھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر بڑی تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ملک میں انتہائی بدترین حکومت جاری ہے اس نظام کے خاتمہ کیلئے تمام ہندوستانیوں کو آگے آنا چاہیئے۔ کے سی آر نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے نام پر تشدد کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ طلبہ کرناٹک جاکر تعلیم حاصل کرنے سے خوف محسوس کررہے ہیں۔ اس بدترین صورتحال کا خاتمہ ضروری ہے۔ بنگلور ہندوستان کی سلیکان ویلی کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ حیدرآباد کو آئی ٹی شعبہ میں دوسرا مقام حاصل ہے۔ حیدرآباد سے ایک لاکھ 50 ہزار کروڑ سافٹ ویر کی برآمدات کی جارہی ہے۔ بین الاقوامی پروازیں شمس آباد ایر پورٹ پہنچ رہی ہیں۔ ہر روز 580 طیارے لینڈ کررہے ہیں۔ تلنگانہ میں جہاں کہیں جائیں اراضی کی مالیت 20 لاکھ روپئے سے عبور کرچکی ہے۔ ہمارے کسان دولتمند بن رہے ہیں۔ کئی بڑی صنعتیں اور آئی ٹی ادارے قائم ہورہے ہیں جس کے نتیجہ میں روزگار کے مواقع بڑھ چکے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ملک میں تلنگانہ میں بے روزگاری دیگر ریاستوں کے مقابلہ سب سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بھلائی کیلئے مرکز میں سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے والی حکومت ضروری ہے۔ مذہب اور ذات پات کے نام پر فسادات بدبختانہ ہیں اور یہی صورتحال ملک کیلئے خطرناک ہے ہمیں ان حالات کو برداشت نہیں کرنا چاہیئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ فرقہ پرستی کے کینسر کے خاتمہ کیلئے ہر کسی کو متحرک ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سیاست میں اہم تبدیلی کیلئے میں آگے بڑھ رہا ہوں اور اس کیلئے کسی بھی قربانی کیلئے تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب، فرقوں اور ذات پات کے نام پر عوام کے درمیان منافرت اور سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس فرقہ پرستی کے کینسر کو ختم کرنے کیلئے عوام کو اپنے اپنے مقام پر ایسی طاقتوں کا مقابلہ کرنا چاہیئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ فرقہ واریت کی سیاست کے نتیجہ میں ملک ترقی سے پسماندگی کی طرف جائے گا اور سرمایہ کاری اور صنعتوں کے قیام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ملنا ساگر ذخیرہ آب کی افتتاحی تقریب میں ریاستی وزراء ہریش راؤ، سرینواس گوڑ، ملا ریڈی، ارکان پارلیمنٹ جے سنتوش کمار، کے پربھاکر ریڈی، ارکان مقننہ سبھاش ریڈی، فاروق حسین، رگھوتم ریڈی، یادو ریڈی ، مدن ریڈی، پدما دیویندر ریڈی، رگھونندن راؤ، ایم یادگیری ریڈی، آر بالکشن، اوپیندر ریڈی، ستیش کمار کے علاوہ مختلف کارپوریشنوں کے صدور نشین اور مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ر