نئی دہلی:دہلی کا شمال مشرقی علاقہ مل سی اے اے کے خلاف ہورہے احتجاج کےدوران فرقہ وارانہ تشدد کی زد میں آگیا، لیکن اب اس علاقے میں واقع یمنا وہار میں رہنے والے مختلف مذاہب کے لوگ ان شرپسند عناصرکو ہرانےکےلئے متحد ہو رہے ہیں، جن کی وجہ سے دہلی کا ماحول خراب ہوا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہےکہ انہوں نےگزشتہ 34 برسوں میں فرقہ وارانہ تشدد کبھی نہیں دیکھا ہے۔ وہ یہاں طویل وقت سے امن وامان سے رہ رہے ہیں۔ چند لوگوں نے یہاں کا ماحول خراب کرنےکی کوشش کی ہے۔ یہ شرپسند عناصر علاقے میں بدامنی پیدا کر رہے ہیں۔ یمنا وہار میں رہنے والے ہندو یا مسلمان، دونوں فرقےکےلوگ شرپسند عناصرکو یہاں سے دور رکھنےکےلئے متحد ہیں۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ یہاں پر ہندو مسلمان اپس مل کر محبت کے ساتھ رہتے ہیں، ہم نے اج بھی فرقہ پرستی کو ہرانے کا فیصلہ کیا ہے، جن لوگوں نے یہاں آکر بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ہے ہم نے انہیں بھگا دیا ہے، اور ہم باری باری نگرانی کا کام کررہے ہیں۔
یمنا وہارکے ایک دوسرے باشندہ راہل نےکہا، ‘لاٹھیاں لے کر یہاں کے لوگ باہری لوگوں کے خلاف علاقےکی نگرانی کر رہے ہیں۔ ہم اس طرح عناصرکو کالونی کے اندر داخل ہونے اورہنگامہ کرنے سے روکنےکی کوشش کر رہےہیں۔
رئیس الدین ریحان نامی شخص نے کہا کہ صرف اتحاد سے ہی تفرقہ بازی کرنے والی قوتوں کوہار مل سکتی ہے۔ ‘ہم ایسے عناصرکےخلاف ایک ساتھ آئے ہیں، جو ہمیں تقسیم کرنے میں لگے ہیں۔ دونوں طبقےکےلوگ اس لڑائی کو ایک ساتھ لڑ رہے ہیں اور ہمیشہ لڑیں گے۔
سُمت نےکہا کہ بچوں کو اپنےگھروں کے اندر رہنےکا ہم نے حکم دیا ہےاور باشندوں نےکسی بھی ناگہانی واقعات کو روکنےکےلئے ہر طرح کے قدم اٹھائےگئے ہیں۔
واضح رہےکہ پولیس نےکہا کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئےتشدد میں اب تک 31 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ دہلی پولیس کے پی آر او ایم ایس رندھاوا نےکہا ہےکہ دہلی تشدد معاملے میں اب تک 106 لوگوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔ 18 لوگوں کےخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہم شمال مشرقی اضلاع کےلئے دو نمبر
دستیاب کرا رہے ہیں۔ اس سے ہم لوگوں کو اپیل کرنا چاہیں گےکہ اگر آپ کوکسی مدد کی ضرورت ہے، آپ کے پاس کوئی اطلاع ہے، تو آپ بتا سکتے ہیں۔
نمبر ذیل میں دیے گئے ہیں۔
22829335
22829334