کولکتہ کی صحافی کی روہنگیائی پناہ گزینوں اور خواتین کیخلاف جرائم پر بین الاقوامی اخبارات میں رپورٹس شائع
حیدرآباد 29 مئی (سیاست نیوز) کولکتہ کی فری لانس جرنلسٹ سارہ عزیز کو برطانیہ کے سالانہ پریس ایوارڈ کے تحت ینگ جرنلسٹ آف دی ایئر ایوارڈ حاصل ہوا۔ 23 سالہ سارہ عزیز کولمبیا یونیورسٹی گرائجویٹ اسکول آف جرنلزم نیویارک میں ماسٹر آف سائنس اِن جرنلزم کی طالب علم ہیں۔ اُنھوں نے 2023ء میں جرنلزم کے کیرئیر کا آغاز کیا اور کولکتہ میں انڈر گرائجویٹ ڈگری میں زیرتعلیم ہیں۔ کولکتہ کے لوریٹو کالج سے انگلش لٹریچر میں بیچلر آف آرٹس کی طالب علم کی حیثیت سے سارہ عزیز نے وائس آف امریکہ کے لئے روہنگیا مسلم پناہ گزینوں سے متعلق رپورٹ پیش کی تھی۔ اِس رپورٹ کو برٹش میڈیا ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سارہ عزیز کی تحقیقاتی رپورٹ کو گارڈین اور ٹیلیگراف جیسے اخبارات نے بھی شائع کیا۔ پریس ایوارڈ کا شمار صحافت کے شعبہ میں برطانیہ کے نامور ایوارڈس میں ہوتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نومبر 2024ء میں سارہ عزیز نے برطانیہ کے دی ٹیلیگراف میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جس میں ہندوستانی حکومت کی جانب سے محروس کئے گئے ایک روہنگیا لڑکے کی مشتبہ موت کی سچائی پیش کی گئی تھی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حراست کے دوران طبی سہولتوں کی فراہمی میں تساہل کے سبب لڑکے کی موت واقع ہوئی ہے۔ روہنگیا پناہ گزینوں کی ہندوستان میں محروسی کی تفصیلات بھی رپورٹ میں پیش کی گئی۔ اُنھوں نے حال ہی میں ہندوستان بالخصوص مغربی بنگال میں خواتین کے جنسی استحصال اور عصمت ریزی کے واقعات پر رپورٹ پیش کی تھی۔ یہ رپورٹ دی گارڈین میں شائع ہوئی جس کے ذریعہ ہندوستان میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ کا اظہار ہوتا ہے۔ سارہ عزیز نے کئی بین الاقوامی اخبارات اور میگزینس کے لئے ہندوستانی اور بنگلہ دیش میں روہنگیائی پناہ گزینوں کے مسائل پر رپورٹ پیش کی جن میں ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ، وائس آف امریکہ اور دی گارڈین شامل ہیں۔ برطانیہ کے دی ٹائمس نے 2025ء میں بنگلہ دیشی طلبہ کے احتجاج سے متعلق سارہ عزیز کی رپورٹ شائع کی تھی۔ اگست 2025ء میں وہ کولمبیا یونیورسٹی سے گرائجویشن اور جرنلزم میں ماسٹرس کی تکمیل کریں گی۔1