فسادات کی افواہوں کا مسیج وائرل کرنے والا آٹو ڈرائیور زیرحراست

   

پولیس کی پوچھ گچھ ، آج عدالت میں پیشکشی، افواہیں پھیلانے والوں کو کمشنر پولیس کا سخت انتباہ
حیدرآباد ۔ /10 مارچ (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں دہلی کی طرز پر فسادات برپا ہونے سے متعلق ایک آڈیو میسیج وائرل کرنے کے نتیجہ میں حیدرآباد کی سائبرکرائم پولیس نے بنجارہ ہلز سے تعلق رکھنے والے ایک آٹو ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق شہر حیدرآباد کے کئی واٹس ایپ گروپس میں ایک آڈیو میسیج کثرت سے گشت کررہا تھا جس میں یہ بتایا گیا کہ دہلی کے طرز پر حیدرآباد میں فسادات ہونے والے ہیں اور فساد برپا کرنے کیلئے شمالی ہند سے کئی لوگ شہر میں پہونچ چکے ہیں ۔ یہ میسیج سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور عوام بھی خوف و ہراس کا شکار ہوگئی ۔ انٹلیجنس اور سائبرکرائم پولیس نے افواہ گشت کرانے والے وائرل میسیج کے فون نمبر کا پتہ لگانے کیلئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور اس سلسلے میں پولیس نے کامیابی سے احمد نگر بنجارہ ہلز سے تعلق رکھنے والے ایک آٹو ڈرائیور رحمت شریف کی نشاندہی کی اور اسے حراست میں لے لیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ رحمت شریف نے اپنے واٹس ایپ نمبر کے ذریعہ دوستوں کے واٹس ایپ گروپس میں حیدرآباد میں فساد برپا ہونے کا ایک آڈیو میسیج گشت کررہا تھا جو کثرت سے وائرل ہوگیا ۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس سنٹرل کرائم اسٹیشن مسٹر اویناش موہنتی نے کہا کہ رحمت شریف پولیس کی حراست میں ہے اور اس کی تفتیش جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ کس مقصد کے تحت رحمت شریف نے فساد سے متعلق آڈیو میسیج وائرل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل رحمت شریف کی گرفتاری کا اعلان کیا جائے گا اور اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ اسی دوران پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے اپنے ٹوئیٹر ہینڈل کے ذریعہ یہ اطلاع دی کہ غلط اور بے بنیاد افواہ پھیلانے والے ایک شخص کو پولیس نے اندرون 48 گھنٹے گرفتار کرلیا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیر مصدقہ اور بے بنیاد میسیجس کو دوسرے گروپس میں فاروڈ نہ کریں ۔ اسی دوران آٹو ڈرائیور احمد شریف کے والدین محمد شریف اور ذکیہ بیگم نے پولیس کمشنر سے یہ اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹے نے نادانی میں ایک میسج سوشیل میڈیا میں گشت کروایا ہے اور اسے معاف کردینے کی گزارش کی ہے۔