فصلوں کے نقصانات کا جائزہ لینے 4 اضلاع میں چیف منسٹر کے سی آر کا دورہ

,

   

فی ایکر 10 ہزار روپئے امداد کی فراہمی کا اعلان ، 228 کروڑ کی اجرائی، مرکزی حکومت پر تنقید
حیدرآباد۔23۔مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حال ہی میں غیر موسمی طوفانی بارش اور ژالہ باری کے نتیجہ میں فصلوں کے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے 4 اضلاع کا دورہ کیا ۔ چیف منسٹر نے کھمم ، محبوب آباد ، ورنگل اور کریم نگر میں تباہ شدہ فصلوں کا معائنہ کرتے ہوئے کسانوں کو بھروسہ دلایا کہ حکومت ان کی ہر ممکن امداد کرے گی۔ چیف منسٹر نے تباہ شدہ فصلوں کیلئے فی ایکر 10,000 روپئے کی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو امداد جاری کرنے کیلئے حکومت 228.25 کروڑ جاری کرے گی ۔ انہوں نے چیف سکریٹری شانتی کماری کو ہدایت دی کہ آج رات تک رقم کی اجرائی عمل میں لائے تاکہ کسانوں کو جلد سے جلد امداد تقسیم کی جاسکے۔ کھمم میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں مجموعی طور پر 2.28 لاکھ ایکر اراضی پر کھڑی فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فصلوں کے نقصانات کے بارے میں مرکزی حکومت کو رپورٹ روانہ کی جائے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے کبھی بھی تلنگانہ حکومت سے تعاون نہیں کیا ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ ہمیں کسانوں کی مدد کیلئے مرکز پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ مرکز کے جواب کیلئے کم از کم 6 ماہ گزر جائیں گے ۔ مرکزی حکومت نے سابق میں فصلوں کو نقصانات پر کوئی امداد جاری نہیں کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت قولدار کسانوں کو امداد کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ انہوں نے مرکز کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت سے کوئی بات کہنا دراصل کسی بہرے سے بات کرنے کے مترادف ہے۔ چیف منسٹر نے چاروں اضلاع میں تباہ شدہ فصلوں کا معائنہ کرنے کیلئے کھیتوں میں پہنچ کر کسانوں سے ملاقات کی۔ دورہ کا آغاز کھمم ضلع سے ہوا اور ریاستی وزراء نرنجن ریڈی ، اجئے کمار ، ای دیاکر راؤ ، ستیہ وتی راتھوڑ ، جی کملاکر ، رعیتو بندھو سمیتی کے صدرنشین پی راجیشور ریڈی ، چیف سکریٹری شانتی کماری اور متعلقہ ضلع کلکٹرس دورہ کے موقع پر موجود تھے۔ چیف منسٹر ہیلی کاپٹر کے ذریعہ حیدرآباد سے کھمم پہنچے اور بوناکل منڈل میں فصلوں کے نقصانات کا جائزہ لیتے ہوئے کسانوں کو بھروسہ دلایا ۔ کھمم ضلع میں 10324 ایکر اراضی پر فصلوں کو نقصان ہوا جس کے نتیجہ میں 7092 کسان متاثر ہوئے ۔ چیف منسٹر کے دورہ کے موقع پر بی آر ایس کے مقامی عوامی نمائندوں کے علاوہ بائیں بازو جماعتوں کے قائدین نے بھی نمائندگی کی ۔ کے سی آر نے کہا کہ حکومت کسانوں کے تحفظ میں سنجیدہ ہے ۔ ملک کی کسی بھی ریاست کے مقابلہ تلنگانہ میں زرعی شعبہ اور کسانوں کی بھلائی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی جائے گی کہ امدادی رقم کی تقسیم جلد عمل میں لائی جائے۔ کے سی آر نے ورنگل میں لنچ کیلئے توقف کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں خود ایک کسان ہوں اور فصلوں کے نقصانات سے کسانوں کے دشواریوں کو اچھی طرح سمجھ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کے نقصانات کا وہ حیدرآباد سے بھی جائزہ لے سکتے تھے لیکن کسانوں کو بھروسہ دلانے کے لئے وہ بذات خود نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے پہنچے ہیں۔ انہوں نے کسانوں سے کہا کہ وہ حکومت سے پرامید رہیں۔ر

فصلوں کے نقصانات پر امداد کی اجرائی کے احکامات
حیدرآباد۔23۔مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے حالیہ بارش اور ژالہ باری کے نتیجہ میں فصلوں کو نقصانات پر کسانوں کو امدادی قیمت کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ سکریٹری محکمہ مال راہول بوجا نے احکامات جاری کئے جس کے نتیجہ 17 تا 21 مارچ ریاست کے مختلف اضلاع میں بارش اور ژالہ باری سے متاثرہ کسانوں کو فی ایکر 10 ہزار روپئے کی امداد دی جائے گی ۔ احکامات کے مطابق یہ امداد قولداری کسانوں کیلئے بھی ہوگی۔ کمشنر و ڈائرکٹر محکمہ زراعت سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ مواضعات کی سطح پر فصلوں کو نقصانات کا سروے کرتے ہوئے حکومت کو رپورٹ پیش کریں۔ فصلوں کو نقصانات کیلئے ہر فصل کے اعتبار سے علحدہ تخمینہ کیا جائے ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے سی آر نے آج متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر فی ایکر 10 ہزار روپئے امداد کا اعلان کیا۔ر