فلائٹ میں پاور بینک لے جانے پر پابندی کا امکان

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی۔ 23 اکٹوبر (ایجنسیز) ہندوستان میں شہری ہوا بازی کے نگران ادارے DGCA نے اشارہ دیا ہے کہ وہ فلائٹ میں پاور بینک کے استعمال اور لے جانے کے اصولوں کو سخت کرنے جا رہا ہے۔ DGCA کے ذرائع کے مطابق، حالیہ دنوں میں فلائٹ کے دوران پاور بینک میں آگ لگنے کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ ان حادثات کے بعد ادارہ اس بات کا جائزہ لے رہا ہیکہ مسافروں اور طیارے کی حفاظت کیلئے کن نئے ضوابط کی ضرورت ہے۔ 19 اکتوبر کو دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انڈیگو کی ڈیمپور جانے والی فلائٹ میں ایک مسافر کے پاور بینک سے اچانک دھواں اور آگ نکلنے لگی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب طیارہ رن وے پر ٹیکسی کر رہا تھا۔
خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن واقعے نے ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔واقعے کے بعد شہری ہوا بازی کی وزارت (MoCA) اور DGCA دونوں نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اب اس پر غور ہو رہا ہے کہ مسافروں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے کیا نئے اصول نافذ کیے جا سکتے ہیں۔متعدد بین الاقوامی ایئرلائنز پہلے ہی پاور بینک کے حوالے سے سخت پالیسیاں نافذ کر چکی ہیں۔مثال کے طور پر، ایمریٹس ایئرلائن نے یکم اکتوبر سے فلائٹ میں پاور بینک کے استعمال پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ مسافروں کو صرف 100 واٹ آور (Watt Hours) تک کے پاور بینک ساتھ رکھنے کی اجازت ہے، لیکن انہیں فلائٹ کے دوران استعمال یا چارج کرنا منع ہے۔اسی طرح سنگاپور ایئرلائنز نے بھی اپریل سے ایسا ہی اصول نافذ کیا ہے۔ اب ان کے طیاروں میں نہ پاور بینک چارج کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس سے کوئی دوسرا آلہ (Device)۔ایوی ایشن ماہرین کے مطابق، کچھ سستے پاور بینک میں حفاظتی نظام (Safety System) نہیں ہوتا، جس سے اوور چارجنگ کے دوران آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ DGCA اسی پہلو پر خاص توجہ دے رہا ہے اور ممکن ہے کہ مستقبل میں صرف مخصوص تصدیق شدہ پاور بینک ہی فلائٹ میں لے جانے کی اجازت ہو۔DGCA جلد ہی ایئرلائنز اور تکنیکی ماہرین سے مشورہ لے کر نئی گائیڈ لائنز جاری کر سکتا ہے۔DGCA کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات مسافروں کی حفاظت کے لیے ناگزیر ہیں۔ اگر نئے اصول لاگو ہوتے ہیں تو بھارت میں بھی فضائی سفر کے دوران مسافروں کو ایمریٹس اور سنگاپور ایئرلائنز جیسے سخت قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔