فلائیڈ نے مرنے سے پہلے 20 بار کہا، میرا دم گھٹ رہا ہے!

   

مینیاپولیس: مینیاپولیس میں پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ نے اپنے آخری لمحات میں 20 سے زیادہ بار کہا تھا کہ اس کا دم گھٹ رہا ہے۔یہ بات پولیس اہلکاروں کے باڈی کیمروں کی ویڈیو سے حاصل ہونے والی ٹرانسپکرپٹ سے معلوم ہوئی ہے۔ جارج فلائیڈ نے کئی بار یہ بھی کہا کہ پولیس افسر اسے جان سے مار رہے ہیں۔ایک ٹرانسکرپٹ کے مطابق جارج فلائیڈ نے کہا، “کم آن، مین …، اوہ۔ میرا دم گھٹ رہا ہے… میرا دم گھٹ رہا ہے۔ وہ مجھے مار دیں گے … وہ مجھے مار دیں گے۔ ان ٹرانسکرپٹس سے جارج فلائیڈ کی موت سے چند لمحات پہلے کی انتہائی جامع اور ڈرامائی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ فلائیڈ کو ایک دوسرے افسر ڈیرک شاون نے نیچے گرا کے اس کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھ دیا تھا اور اس وقت تک نہیں ہٹایا تھا جب تک وہ بے حرکت نہیں ہوگیا۔ پولیس میں 19 سال خدمات انجام دینے والے شاون کو سیکنڈ ڈگری قتل کے الزام کا سامنا ہے اور اگر اسے مجرم ٹھہرایا گیا تو 40 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔تھامس لین کے علاوہ الیگزینڈر کوینگ اور ٹاؤ تھاؤ کو بھی اعانت قتل پر 40 سال قید سنائی جاسکتی ہے۔ ایک موقع پر جارج فلائیڈ نے کہا ’’ ماں میں آپ سے محبت کرتا ہوں۔ میرے بچوں کو بتانا کہ میں ان سے محبت کرتا ہوںمیں مرگیا‘‘۔جب جارج فلائیڈ نے کہا کہ اس کا دم گھٹ رہا ہے تو شاون نے کہا، اچھا تو پھر بولنا بند کرو، چیخنا بند کرو۔ بولنے کے لیے بہت سی آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے۔تھامس لین نے اس موقع پر کہا کہ انھیں تشویش ہے کہ جارج فلائیڈ کو طبی امداد کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اس پر شاون نے کہا کہ اسی لیے ہم نے ایمبولینس کو طلب کیا ہے۔