فلاحی اسکیمات میں اقلیتوں کے ساتھ انصاف کا مطالبہ

   

12 فیصد مسلم تحفظات کو یقینی بنانے پر زور ، عادل آباد میں ڈاکٹر خالد مبشر الظفرکا خطاب

عادل آباد : /13 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) طلباء اور نوجوان ریاست کے بہترین مستقبل کے لئے اہمیت کے حامل تصور کئے جاتے ہیں ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر خالد مبشر الظفر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے مستقر عادل آباد نے پریس کلب میں میڈیا سے مخاطب ہوکر کیا ۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہونے کے بعد پہلی مرتبہ عادل آباد آمد پر موصوف جماعت کے اراکین و قائدین کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ۔ بعد ازاں میڈیا سے مخاطب کے دوران انہوں نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے عمل میں سردمہری پر اظہار تشویش کیا اور تیز رفتار کے ساتھ 80 ہزار ملازمتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ دوسری طرف ریاستی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مالی امداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی ستائش کی ۔ طلباء کو فیس ری ایمبرسمنٹ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ ریاست کے بے شمار افراد خلیجی ممالک میں روزگار فراہم کررہے ہیں ۔ ان کے لئے خصوصی پالیسی تشکیل دینے کی بھی حکومت سے خواہش کی گئی ۔ جماعت اسلامی ہند کی 75 سالہ بہتر کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے جماعت اسلامی ریاستی صدر نے ڈبل بیڈروم مکانات کی فراہمی میں اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرنے کی بھی حکومت کو تجویز پیش کی ۔اقلیتی بہبود کے لئے مختص کردہ بجٹ میں اضافہ اور بجٹ کا صدفیصد حصہ منصفانہ استعمال کرنے کی خواہش کی ۔ ریاست کے بے شمار حصوں میں وقف بورڈ کی اراضی پر غیر مجاز قبضوں کو برخواست کرتے ہوئے وقف اراضی کا تحفظ کرنے اور محکمہ وقف بورڈ کو جوڈیشیل اختیارات فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ علاوہ ازیں چیف منسٹر کی جانب سے 12 فیصد تحفظات مسلمانوں کو فراہم کرنے میں سردمہری پر حکومت کو 12 فیصد مسلم تحفظات کو جلد از جلد یقینی بنانے پر زور دیا ۔ عادل آباد کے پریس کلب میں میڈیا سے مخاطب کے دوران مسٹر عبدالمجید شعیب ریاستی نائب صدر جماعت اسلامی ، مسٹر شیخ محمد عثمان سکریٹری ریاستی جماعت اسلامی کے علاوہ عادل آباد تنظیم کے صدر مسٹر ارشد ندیم، عبدالحسیب ، عبدالرحیم کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔