خواتین کو حصول تعلیم کیلئے ڈگری کالجوں کا قیام ، ظہیرآباد میں رکن اسمبلی کے مانک راؤ کا خطاب
ظہیرآباد 14/جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست تلنگانہ کے دسویں یوم تاسیس کی موقع پر رکن اسمبلی ظہیرآباد کونینٹی مانک راؤ آج ایس وی فنکشن ہال میں ’’تلنگانہ خواتین کی بہبود ” کے زیر عنوان منعقدہ تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر کے دور حکومت میں خواتین کی فلاح و بہبودکیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے نافذ کئے جانے والے پروگراموں اور فلاحی اسکیموں کی تفصیلات سے واقف کرایا اور کہا کہ ان فلاحی اسکیمات کی بدولت خواتین کی زندگیوں میں خوشحالی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے بیڑی ورکرز، تنہا ندگی گزارنے والی خواتین، کلیان لکشمی وشادی مبارک ٗ کے سی آر کٹ، نیوٹریشن کٹ ٗ محکمہ پولیس میں 33 فیصد اور مارکیٹ کمیٹیوں میں تحفظات سے استفادہ کرنے والی خواتین کیلئے کئے گئے اقدامات کے علاوہ وی ایل آر کا قیام، شی ٹیمز کی تشکیل، خواتین کیلئے وی ہب، خواتین ملازمین کیلئے زچگی کی چھٹی میں اضافہ، آنگن واڑیوں، آشا ورکروں اور دیگر خواتین ملازمین کے اعزازیہ میں اضافہ اور دیگر اقدامات کے ذریعہ خواتین میں خود اعتمادی پیدا کی جارہی ہے ۔ اتنا ہی نہیں خواتین کو حصول تعلیم کیلئے ڈگری کالج بھی بڑے پیمانے پر قائم کئے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سرکاری اسکیموں سے مستفید ہونے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد چیف منسٹر کے سی آر اور ریاستی حکومت سے مطمئن نظر آتی ہے ۔ رکن اسمبلی نے فنکادوں کے مظاہرہ کے دوران تقریب کا آغاز شمع روشن کرکے کیا جب کہ مختلف شعبوں میں خود کفالت کے ساتھ کاروبار اور ملازمتوں میں کامیاب ہونے والی خواتین نے اپنا پیغام بھی دیا۔ بعد ازاں جن خواتین نے مختلف شعبوں اور مختلف ملازمتوں میں ہنر کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ان کی رکن اسمبلی کے ہاتھوں شالپوشی کی جاکر انہیں یادگاری تمغوں سے نوازا گیا۔ اس موقع پر ڈی سی ایم ایس چیرمین ملکاپورم شیو کمار ٗ ایڈیشنل کلکٹر ویرا ریڈی ٗ ایڈیشنل ڈی آر ڈی او جے دیو، آر ڈی او وینکا ریڈی، تحصیلدار سوامی، میونسپل کمشنر، ایے پلی پی اے سی ایس کے چیرمین داسری مچھندر، مگڑم پلی سرپنچ فورم کے صدر بنگاری سریش، نیالکل ایم پی پی انجماں، سابق جے ڈی پی ٹی سی مانیماں، مانی گنٹہ سرپنچ جیوتی، ٹاؤن وومن صدر ارولا منجولا، خواتین لیڈر رمادیوی، دیگر قائدین اسرائیل بابی، ستیم مدیراج، روی، رما دیوی ٗ ظہیرآباد حلقہ کی مختلف انجمنوں کی خاتون اراکین، ایم پی ڈی اوز، اے اوز، مختلف محکموں کے عہدیداروں اور دیگر سربراہوں نے اپنی شرکت درج کرائی۔