فلاحی اسکیمات کے سبب اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو کامیابی

   

نلگنڈہ میں پارٹی کے استحکام پر توجہ دینے کے ٹی آر کا کارکنوں کو مشورہ
حیدرآباد۔ 4 جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما رائو نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں حکومت کی بہتر کارکردگی کے سبب عوام نے اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ کے ٹی آر آج تلنگانہ بھون میں نلگنڈہ کے حضورآباد سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکنوں اور قائدین کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس نے کارکردگی کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگے۔ چار برسوں میں جو فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات شروع کی گئیں ان سے لاکھوں غریب خاندانوں کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے بے بنیاد پروپگنڈہ کیا گیا لیکن عوام نے اس پر بھروسہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو نلگنڈہ میں 6 اسمبلی نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ تلنگانہ تحریک سے لے کر حالیہ اسمبلی انتخابات تک پارٹی قائدین اور کیڈر کی سخت محنت اور جستجو کے نتیجہ میں کانگریس کے اہم قائدین کو نلگنڈہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حضورآباد میں آزاد امیدوار کو ٹرک کا انتخابی نشان الاٹ ہونے کے سبب ٹی آر ایس کے ووٹ منتقل ہوگئے جس کے نتیجہ میں اتم کمار ریڈی کو کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے خلاف کانگریس، تلگودیشم اور بی جے پی کے سرکردہ قائدین نے ا نتخابی مہم چلائی تھی لیکن عوام نے ٹی آر ایس پر بھروسہ کیا ہے۔ کے ٹی آر نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے 500 کروڑ روپئے کے لالچ میں کانگریس۔تلگودیشم اتحاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تلگودیشم اور بی جے پی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ بی جے پی کو 100 نشستوں پر ڈپازٹ بھی حاصل نہیں ہوئی۔ کے سی آر نے تنہا انتخابی مہم چلائی اور کامیابی حاصل کی۔ کے ٹی آر نے کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ لوک سبھا انتخابات کے لیے متحرک ہوجائیں اور عوام کے درمیان رہ کر ان کے مسائل کی یکسوئی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں حضورآباد حلقہ سے ٹی آر ایس کو کامیابی حاصل ہوگی۔ کے ٹی آر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پنچایت انتخابات کے نتائج اسمبلی انتخابات کی طرح ہوں گے۔