فلسطینیوں پر یہودیوں کے مسلسل حملے

,

   

اسرائیلی ظلم و زیادتیوں پر عوام غاروں اور ویران مقامات پر پناہ لینے کیلئے مجبور

مقبوضہ بیت المقدس :فلسطین میں اسرائیلی حکام کی ایماء پر یہودآبادکاروں نے نہتے فلسطینیوں پر حملوں میں اضافہ کردیا۔ گزشتہ روز انتہا پسندآبادکاروں کے گروہ نے بیت لحم کے مشرق میں کیسان گاؤں میں فلسطینی چرواہوں پر حملہ کیا،جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔ تل ابیب حکومت تیزی سے فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کا منصوبہ آگے بڑھارہی ہے۔آبادکاروں کے دھاوؤں کے دوران انہیں پولیس اور فوج کی مکمل سیکورٹی حاصل ہوتی ہے۔ انتہاپسندانہ کارروائیوں کے باعث نہتے اور بے گھر فلسطینیوں نے اب بیابانوں اور غیرآباد علاقوں میں پناہ لینا شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب قابض فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں میں کارروائی کرکے کئی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔ بیت لحم میں فوج نے دہیشہ مہاجر کیمپ سے 2بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ رملہ کے بیر زیت قصبے میں چھاپوں کے دوران بیرزیت یونیورسٹی کے طالب علم عمر ریماوی کوگرفتار کیا گیا۔ اس دوران کئی نوجوانوں کو تفتیش کے لیے طلبی کے نوٹس دیے گئے۔ اس سے قبل صہیونی اہل کاروں نے 2خواتین سمیت مغربی کنارے کے 5 شہریوں کو غزہ کی سرحدی گزرگاہ سے گرفتار کیاتھا۔صہیونی فوجیوں نے 35سالہ ولا الرفائی کو گزرگاہ سے اس وقت حراست میں لیا،جب وہ اپنی بیماری اہلیہ کو لے کر اسپتال جارہے تھے۔