برسلز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے پیر کو کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ فلسطینی ریاست کا قیام ہو گا۔بوریل نے حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ پر بات چیت کیلئے شرقِ اوسط کا دورہ کرنے کے بعد یورپی یونین کے 27 ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ویڈیو میٹنگ کی۔یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ انہوں نے پورے خطے میں اپنی بات چیت سے ’’ایک بنیادی سیاسی نتیجہ‘‘ اخذ کیا تھا۔بوریل نے یورپی یونین کے اجلاس کے تحریری خلاصے میں کہا، “میرے خیال میں اسرائیل کی سلامتی کی بہترین ضمانت فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔بوریل نے اصرار کیا ہے کہ موجودہ تنازعہ کے خاتمے کے بعد اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہیے اور اس علاقے کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بڑے چیلنجوں کے باوجود ہمیں غزہ کے استحکام اور مستقبل کی فلسطینی ریاست کے بارے میں اپنے خیالات کو آگے بڑھانا ہے۔مختصر مدت میں عرب ریاستوں کا ایک سلسلہ وار دورہ کرنے کے بعد بوریل نے کہا کہ غزہ میں مایوس کن انسانی صورت حال پر “فوری عمل کی ضرورت” تھی۔یورپی یونین کے اہلکار نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ایک بڑا قدم ہے جس میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر تؤقف کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن ہمیں اس پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔ایک اور بڑا خدشہ یہ تھا کہ تنازعہ مغربی کنارے کی غیر مستحکم صورتحال کو مزید بھڑکانے اور شرقِ اوسط میں دیگر عناصر کی مداخلت کی وجہ بن سکتا تھا۔بوریل نے کہا کہ انتہا پسندوں اور آباد کاروں کے فلسطینیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کی روشنی میں ایک حقیقی خطرہ ہے کہ کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔
حوثیوں کی طرف سے بحری جہاز کے اغوا کی اطلاعات ایک اور تشویشناک اشارہ ہیں کہ یہ تنازعہ علاقائی سطح پر پھیلنے کا خدشہ ہے۔