جنین: اسرائیلی جیل میں گذشتہ 11ماہ سے محروس فلسطینی بشریٰ الطویل کو رہا کردیا گیا ہے۔28 سالہ بشریٰ کو قابض فوج نے گیارہ ماہ قبل حراست میں لینے کے بعد کسی الزام کے بغیر قید میں ڈال دیا تھا۔ خیال رہے کہ انتظامی قید کی پالیسی کے تحت کسی فلسطینی پر کوئی الزام عاید نہیں کیا جاتا اور قیدی کو عدالت میں بھی پیش نہیں کیا جاتا بلکہ اس ظالمانہ پالیسی کے تحت غیرمعینہ مدت تک قید کیا جاتا ہے۔بشریٰ کو دامون جیل سے جنین کے شمال میں قائم جلمہ چوکی پر لایا گیا جہاں سے اسے اس کے خاندان کے حوالے کیا گیا۔ یاد رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے بشریٰ کو 9 نومبر2020ء کو نابلس کے جنوب میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد بشریٰ کو پہلے چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم بعد میں اس کی قید غیر معینہ مدت کیلئے بڑھادی گئی تھی۔