فلسطینی عوام کو ختم کرنے اسرائیلی مظالم جاری، دنیا خاموش

,

   

غزہ پر دو سال میں اسرائیلی حملے تمام اخلاقی، قانونی اور انسانی حدیں پار کرچکے : ترکیہ خاتون اول

انقرہ۔ 8 اکٹوبر (یو این آئی) ترکیہ کی خاتون اوّل امینہ اردغان نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی شروع کردہ نسل کشی جنگ کا دوسرا سال مکمل ہوگیا ہے۔ اسرائیل، دنیا کی آنکھوں کے سامنے فلسطینی عوام کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔امینہ اردغان نے ترکیہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم این سوشل سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایک، اخلاقی محور سے محروم ریاست دنیا کی آنکھوں کے سامنے فلسطینی عوام کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ظالم ظلم میں جس قدر آگے بڑھ رہا ہے اس ظلم اور نسل کْشی کے خلاف متحد دِلوں کی آواز اس سے کہیں زیادہ قوّت کے ساتھ بلند ہو رہی ہے۔امینہ اردغان نے کہا ہیکہ گذشتہ دو سالوں میں غزہ ایک قبرستان میں تبدیل ہو چْکا ہے۔ ایسا قبرستان جہاں 67,000 سے زیادہ بے گناہ انسان کہ جن میں 20,000 سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے قتل کئے جا چکے ہیں اور جہاں انسانیت کا ضمیر زندہ دفن کر دیا گیا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا ہیکہ اسرائیلی حملے تمام اخلاقی، قانونی، انسانی حدیں عبور کر چْکے ہیں۔ انہوں نے حالیہ بحیرہ روم امدادی قافلوں کے حوالے سے کہا ہیکہ دنیا کے ہر کونے سے رضاکار، فضائی، زمینی اور سمندری تمام راستوں سے، غزہ کے لیے متحرک ہو رہے ہیں۔ ہر باضمیر انسان کو اس جدوجہد میں شامل ہونا اور فلسطین کے لیے متحد ہونا چاہیے۔
ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کا دورہ متوقع
واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چہارشنبہ کو کہا کہ وہ اس ہفتے کے اواخرمشرق وسطیٰ کا دورہ کرسکتے ہیں ۔ یہ ممکنہ دورہ غزہ میں جاری لڑائی روکنے کیلئے حماس اور اسرائیل کے درمیان مصر میں چل رہی بات چیت کے تناظر میں ہوگا ۔ حماس اور اسرائیل دونوں نے سمجھا جاتا ہے کہ امریکی صدر کے مجوزہ امن منصوبے پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔