سی سی کیمرہ کے بغیر سارق کی نشاندہی و گرفتاری
حیدرآباد ۔ 20 نومبر (سیاست نیوز) سٹی پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کے بغیر روایتی طریقہ کار سے کے بی آر پارک رہزنی کے معاملہ کو حل کرلیا۔ یاد رہیکہ گذشتہ ہفتہ فلم اداکارہ شالہ چورسیا کے قیمتی فون کا سرقہ کرلیا گیا تھا۔ اس کیس کو بالآخر سٹی پولیس نے حل کرلیا۔ تاہم اس کیس کی تحقیقات اور سارق 21 سالہ کمو بابو کی گرفتاری میں دلچسپ پہلو سامنے آیا۔ پولیس کے یہاں سارق کا کوئی سراغ نہیں تھا اور نہ ہی سی سی ٹی وی کیمروں میں اس کی کوئی تصویر دستیاب ہوئی تھی۔ کیمروں کی اور ٹیکنیکل مدد کے بغیر پولیس نے سارق کو گرفتار کرلیا۔ تاہم پولیس کو اس سارق کی گرفتاری میں 5 دن کا وقت لگا اور تقریباً 50 پولیس ملازمین اس کی تلاش میں مصروف اور کیس کو حل کرنے میں جٹ گئے تھے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے بغیر ایسا لگتا ہیکہ سٹی پولیس کے لئے مقدمات کی یکسوئی مشکل ہوجاتی ہے! کے بی آر پارک کے اس آئی فون رہزنی معاملہ کی جانچ کیلئے سٹی پولیس کو سخت مشقت کرنی پڑی۔ کمشنر پولیس نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران حالات کا تذکرہ کیا اور کمو بابو کی گرفتاری کی تصدیق کی حالانکہ اس عادی رہزن کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل بھی اس نے کے بی آر پارک کے قریب ایک لڑکی سے دست درازی کی کوشش کی۔ شاید اداکارہ ہونے کے سبب پولیس نے خصوصی دلچسپی دکھائی اور اس سارق کی گرفتاری کے بعد لڑکی سے بدسلوکی اور مبینہ دست درازی کا مسئلہ بھی حل ہوگیا جس کا کوئی تذکرہ نہیں کیا جارہا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس کیس کی یکسوئی میں ویسٹ زون کے علاوہ نارتھ زون ٹاسک فورس کو متحرک کیا گیا تھا۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے بغیر اس کیس کی یکسوئی میں مصروف پولیس نے تین سال کے عرصہ میں پیش آئی وارداتوں کی جانچ کی۔ سارقوں کی سرگرمیوں اور عادی مجرمین کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ جیل میں قید رہزنوں اور جیل کے باہر رہزنوں کے علاوہ 80 مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی۔ کموبابو سال 2019ء میں گرفتار ہوا تھا اور گولکنڈہ پولیس کے ریکارڈ سے اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔ ع