فلم اسٹار پربھاس سے روابط کی مہم بے بنیاد: شرمیلا

,

   

کمشنر پولیس سے ملاقات، سوشیل میڈیا پر مہم کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جنوری (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی قائد شرمیلا نے سوشیل میڈیا میں ان کے خلاف جاری مہم کی مذمت کی اور الزام عائد کیا کہ بعض مفادات حاصلہ عام انتخابات سے قبل سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے ان کا تعلق مشہور فلمی ہیرو پربھاس سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد ان کے امیج کو متاثر کرنا ہے تاکہ عام انتخابات میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو نقصان پہنچایا جائے ۔ شرمیلا جو وائی ایس آر کانگریس کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن ہے ، آج حیدرآباد میں کمشنر پولیس انجنی کمار سے ملاقات کی اور باقاعدہ تحریری شکایت کی ۔ شرمیلا کے ہمراہ ان کے شوہر برادر انیل کمار کے علاوہ پارٹی کے سینئر قائدین وائی وی سبا ریڈی ، ایس رام کرشنا ریڈی ، واسی ریڈی پدما ، اور دوسرے موجود تھے۔ کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ سوشیل میڈیا میں قابل اعتراض مواد پیش کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 ء عام انتخابات سے قبل اس طرح کا جھوٹا پروپگنڈہ شروع کیا گیا اور ایسے وقت جبکہ انتخابات قریب ہیں ، دوبارہ یہ مہم شروع کردی گئی ہے۔ میں نے کردار کشی میں ملوث افراد اور سوشیل میڈیا پر قابل اعتراض مواد پیش کرنے والوں اور پس پردہ سازشیوں کے خلاف کارروائی کی خواہش کی ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ تلگو دیشم پارٹی اس مہم کے پس پردہ ہے۔ شرمیلا نے کہا کہ جب پارٹی کی قیادت اپنے کیڈر کو اس طرح کی سرگرمیوں کے خلاف وارننگ نہ دیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ اپنے نچلے کیڈر کی مہم کو منظوری دیتے ہیں۔ شرمیلا نے وضاحت کی کہ انہوں نے کبھی بھی فلم ہیرو پربھاس سے بات نہیں کی اور نہ ہی ان سے ربط رہا ہے۔ ایک ماں ، بیوی اور خاندان کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ جڑی ہوئی ایک خاتون کی حیثیت سے مجھے تکلیف پہنچی ہے۔ اگر میں اس پر خاموش رہوں تو غلط مطلب نکالا جاسکتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے خاطیوں کے خلاف کارروائی کیلئے شکایت درج کی ہے ۔ شرمیلا نے کہا کہ جمہوریت انسانی حقوق اور خواتین کی آزادی کے بارے میں بلند بانگ باتیں کہی جاتی ہیں لیکن یہ صرف کاغذ پر ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام اس طرح کی مذموم مہم کے خلاف آگے بڑھ کر مذمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مہم کے ذریعہ اور بھی کئی افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ دانشور طبقہ کو آگے آکر اس طرح کے پروپگنڈہ کا شکار افراد کی مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی افواہوں کو پھیلانے میں شہرت رکھتی ہے اور یہ بھی اسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے میرے والد کو گروہ واری لیڈر قرار دیتے ہوئے بدنام کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ الزام غلط ثابت ہوا۔ اسی طرح 2014 ء سے قبل میرے تلگو فلم اسٹار کے ساتھ تعلقات کی افواہ پھیلائی گئی جو الیکشن کے بعد تھم گئی تھی لیکن اب عام انتخابات سے قبل دوبارہ یہ مہم شروع ہوئی ہے ۔ میں نے کمشنر پولیس سے سوشیل میڈیا اور ویب سائیٹس پر مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی اپیل کی ہے۔ شرمیلا نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی پربھاس سے ملاقات کی اور نہ ہی بات چیت کی ۔