فلم انڈسٹری منشیات کی غلام ‘کئی اہم شخصیتیں فہرست میں شامل

   

ماضی میں فلمی شخصیتوں کو متاثرین سمجھا گیا ۔ سابق کمشنر اکسائیز چندراودن کا سنسنی خیز انکشاف
حیدرآباد۔سابق اکسائیز کمشنر چندراودن نے سنسنی خیز انکشاف کیا کہ فلمی صنعت منشیات ( ڈرگس ) کی غلام بن گئی ہے۔ ہالی ووڈ اور ٹالی ووڈ میں ان کے تار بین الاقوامی سطح تک جڑے ہیں۔ منشیات کے استعمال اور سربراہی کے کوئی حدود نہیں ہیں۔ وہ جب اکسائیز کمشنر کے عہدہ پر تھے تحقیقات کے دوران کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ۔ کئی فلمی اداکاروں کو دیکھ چکے ہیں جو پوری طرح ڈرگس کے غلام بنے ہیں اور اس کے بغیر ان کا گذارا نہیں ہوتا۔ سشانت سنگھ راجپوت خودکشی کے بعد فلمی انڈسٹری میں پھر منشیات کا حصول موضوع بحث بن گیا ہے اور کئی اداکاروں کے خلاف الزامات منظر عام پر آرہے ہیں جس پر ردعمل میں چندراودن نے کہا کہ کئی اداکار گلیمر کو برقرار رکھنے ڈرگس کو لازمی سمجھتے ہیں اور یہ بات وہ ان سے کہہ بھی چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کا سماج پر گہرا اثر پڑرہا ہے مرکزی حکومت اس کیس کو سنجیدگی سے لے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کرے۔ ماضی میں ہمارے علم میں منشیات کے کئی واقعات ہمارے سامنے آئے ہیں تاہم تحقیقات میں کیا پتہ چلا ہے وہ فی الحال اس پر کوئی ردعمل ظاہر کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ تحقیقات کا سامنا کرنے والوں نے بتایا کہ وہ وہی نہیں ‘کئی لوگ منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔ اداکاروں نے بتایا کہ جس کی وجہ سے ہم دباؤ میں بھی ہنستے مسکراتے ہیں۔ ریا چکرورتی کیس میں ایک اداکارہ کا نام سنا جارہا ہے جس کا ٹالی ووڈ سے تعلق ہوسکتا ہے۔ این سی بی اس مسئلہ پر تحقیقات کررہی ہے۔ چندراودن نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ اس مسئلہ پر حکومت سخت اقدامات کریگی۔ ہم نے ماضی میں منشیات کا استعمال کرنے والوں کو مظلومین یا متاثرین کی طرح دیکھا ہے اور منشیات فروخت کرنے والوں کی تمام تفصیلات اکٹھا کی ہیں۔ محکمہ اکسائیز کی تحقیقات کے بعد شہر میں ڈرگس کے کئی واقعات کا پتہ چلا ہے۔ حالیہ دنوں میں اس کے تار منظرعام پر آرہے ہیں۔ کئی اہم شخصیتیں ڈرگس استعمال کررہی ہیں منشیات کا استعمال کرنے والے سزا کے برابر حقدار ہیں ۔ سارے سماج پر اسکے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مرکزی حکومت اس معاملہ میں مداخلت کرکے منشیات کے تار کا خاتمہ کرے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔