فلم ’’دی کشمیر فائیلس‘‘ پر تلنگانہ میں پابندی عائد کرنے کا منصوبہ نہیں

   

تھیٹرس اور ملٹی پلکس میں فرقہ وارانہ منافرت، سوشیل میڈیا پر ویڈیوز سے ہلچل

حیدرآباد۔23مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ میں ’دی کشمیر فائیلس ‘ فلم پر کوئی پابندی عائد کرنے کا منصوبہ نہیں ہے جبکہ گذشتہ دنوں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے کشمیر میں پنڈتوں پر ہوئے مظالم پر بنائی گئی اس فلم کو ملک بھر میں منافرت پھیلانے والی فلم سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس طرح کی فلموں سے ماحول کو پراگندہ کرتے ہوئے مذہب کا سودا کر رہی ہے۔ چیف منسٹر کی جانب سے فلم پر شدید برہمی کے بعد کہا جا رہا تھا کہ متعلقہ وزارت کی جانب سے فلم پر ریاست میں پابندی عائد کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن ریاستی وزارت سینماٹوگرافی کی جانب سے عہدیداروں نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ تلنگانہ میں کشمیر فائیلس پر کسی قسم کی پابندی عائد کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ فلم کی ریلیز کے بعد سے ہی ملک کی مختلف تھیٹرس کے ساتھ ساتھ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے اضلاع میں موجود تھیٹرس اور ملٹی پلکس میں بھی فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے نعروں اور ہنگامہ آرائی کی شکایات موصول ہورہی ہیں اور کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پران تھیٹرس میں کی جانے والی ہنگامہ آرائی کی ویڈیو گشت کرر ہی ہیں اور ان ہنگامہ آرائیوں کے درمیان چیف منسٹر کی جانب سے فلم پر برہمی کے اظہار کے بعد کہا جا رہا تھا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دی کشمیر فائیلس پر پابندی عائد کرنے کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ فلمساز ویویک اگنی ہوتری نے اپنی اس فلم کی تشہیر کیلئے تاریخی چارمینار کے دامن میںموجود بھاگیہ لکشمی مندر میں درشن کرتے ہوئے پوجا بھی کی تھی اور اس دوران پولیس کی جانب سے انہیں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت سے روکنے کی ویڈیو کو بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر گشت کروایا جارہا ہے اور گذشتہ دنوں چیف منسٹر کے فلم پر ریمارکس کے بعد اسے مزید پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ تلنگانہ میں دی کشمیر فائیلس پر پابندی عائد کی جائے گی ۔ محکمہ سینما ٹو گرافی کے عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت یا کسی بھی نظم ونسق و امن وامان کی برقراری کے لئے خدمات انجام دینے والے محکمہ کی جانب سے فلم پر پابندی عائد کرنے کی کوئی سفارش موصول نہیں ہوئی ہے ۔ عہدیدارو ںنے بتایا کہ تھیٹرس میں فلم کے اختتام اور فلم کے دوران ہنگامہ آرائی کے ویڈیوموصول ہورہے ہیں لیکن اس سلسلہ میں تاحال کوئی باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی اسی لئے محکمہ کی جانب سے کوئی کاروائی کا سوال ہی نہیں ہے۔م