فلک نما تک میٹرو ریل پراجکٹ ہنوز تعطل کا شکار

   

حیدرآباد :۔ حیدرآباد میٹرو ریل لمٹیڈ کی جانب سے گذشتہ سال فروری میں کاریڈر II پر جوبلی بس اسٹیشن ( جے بی ایس ) اور مہاتما گاندھی بس اسٹیشن ( ایم جی بی ایس ) کے درمیان 11 کلو میٹر اسٹریچ پر میٹرو ریل کا آغاز کیا گیا لیکن فلک نما تک اس سرویس کو چلانے کا معاملہ ہنوز تعطل کا شکار ہے ۔ عہدیدار اس میں پیشرفت کے بارے میں بتانے سے قاصر ہیں اور لب بند کئے ہوئے ہیں کیوں کہ سمجھا جاتا ہے کہ سیاسی قوت ارادی کا فقدان اس میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے ۔ شہر کے دو بڑے بس اسٹیشنس کے درمیان میٹرو ریل سرویس کو شروع کئے گئے ایک سال ہورہا ہے ایسے میں پرانے شہر کے لوگ ایم جی بی ایس تا فلک نما 6 کلو میٹر اسٹریچ کی پیشرفت کے بارے میں پھر سوال کررہے ہیں ۔ محمد طارق نے کہا کہ ’ وقت بدل گیا ہے ۔ پرانا شہر اور اس کے لوگ یہاں میٹرو ریل سرویس شروع ہونے کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں ۔ شہر کے دوسرے مقامات پر کئی ترقیاتی کام ہورہے ہیں بشمول میٹرو سرویس لیکن پرانے شہر کی حالت ویسے ہی ہے ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرانے شہر میں میٹرو ریل شروع ہونے کا گذشتہ 5 تا 6 سال سے انتظار کررہے ہیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک سیاسی حربہ ہے ۔ آئی ٹی ملازم وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ’ پہلے پرانے شہر کے لوگ بڑے ڈیولپمنٹس سے باخبر نہیں تھے ۔ شہر کے دوسرے علاقوں کے مقابل پرانے شہر کے علاقے ایک دہے قدیم ہیں ۔ اب پرانے شہر میں میٹرو کاریڈر ہونا چاہئے ‘ ۔ اس کاریڈر کے لیے حصول اراضی کے لیے کئی جائیدادوں کی بشمول رہائشی اور کمرشیل جائیدادوں کی دارالشفاء ، میر عالم منڈی ، مغل پورہ سے براہ شاہ علی بنڈہ ، شمشیر گنج تا فلک نما نشاندہی کی گئی ۔ سینئیر کانگریس لیڈر کے وینکٹیش نے کہا کہ جب سے یہ پراجکٹ شروع ہوا ہے ، حکومت صرف زبانی وعدے کررہی ہے اور اس سلسلہ میں کوئی ٹھوس کام نہیں کیا گیا ۔ ہم متعلقہ عہدیداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میٹرو ریل پراجکٹ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے اور پرانے شہر میں پراجکٹ کے کام شروع کئے جائیں ‘ ۔ جی ایچ ایم سی کی ٹاون پلاننگ ونگ کے مطابق انہوں نے آخری مرتبہ نومبر 2018 میں میٹرو اور اس کے ڈیولپمنٹ کے بارے میں سنا تھا اور اس کے لیے ایچ ایم آر ایل کے تعاون و اشتراک سے حصول اراضی کا عمل شروع کیا تھا ۔ حصول اراضی کے لیے کوئی 1100 جائیدادوں کی نشاندہی کرنے اور جائیدادوں کی مارکنگ اور نوٹسیس بھی جاری کرنے کے بعد اس میں تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ سی پی آئی قائد اور اولڈ سٹی میٹرو ریل جے اے سی کنوینر ای ٹی نرسمہا نے کہا کہ حکومت نے پرانے شہر میں میٹرو ریل کاریڈر شروع کرنے کے لیے کئی اسمبلی سیشنس میں تیقن دیا تھا لیکن اس سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے کاریڈر II پر یہ سرویس شروع ہوئے ایک سال ہورہا ہے لیکن پرانے شہر میں اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ، حکومت اس پراجکٹ کو زیر التواء رکھ رہی ہے ۔ مارچ 2020 میں آخری اسمبلی سیشن میں وزیر کے ٹی راما راؤ نے بھی تیقن دیا تھا کہ پرانے شہر میں میٹرو کاریڈر کو فروغ دیا جائے گا اور کہا تھا کہ وہ اس سلسلہ میں علاقے کے ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے لیکن اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ رابطہ پر این وی ایس ریڈی منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو ریل نے کہا کہ یہ معاملہ ریاستی حکومت کے زیر غور ہے ۔۔