فنڈز کی اجرائی پر وزیر اعظم کی دروغ گوئی ‘ معذرت خواہی کا مطالبہ

,

   

مجھے وزارت عظمی سے دلچسپی نہیں ۔ کسانوں کی بہتری کیلئے جدوجہد ۔ انتخابی جلسہ سے کے سی آر کا خطاب

حیدرآباد۔2اپریل(سیاست نیوز) وزیر اعظم نریندر مودی تلنگانہ عوام سے دروغ گوئی اورتلنگانہ کو نظر انداز کرنے کے لئے معذرت خواہی کریں۔چیف منسٹر تلنگانہ و سربراہ تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج ورنگل میں منعقدہ ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کے دوران یہ بات کہی اور کہا کہ ریاست تلنگانہ کے عوام جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس کے ذریعہ مرکز کو ایک لاکھ کروڑ روپئے ادا کر رہے ہیں جبکہ مرکز نے اب تک ریاست کی ترقی کیلئے صرف 24ہزار کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ مرکز کو حاصل ہونے والی ریاست سے آمدنی کے حصہ کی ادائیگی میں بھی مرکزی حکومت ناکام ہے اور کہا جا رہاہے کہ 35ہزار کروڑ روپئے جاری کئے جا چکے ہیں جو کہ دروغ گوئی ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی عوام کو گمراہ کرتے ہوئے حکمرانی کر رہی ہے او راس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ عوام اس کے جھوٹ کو قبول کرلیں۔ کے سی آر نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان ( کے سی آر ) کے نجومیوں سے مشورہ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ کیا یہ بات کرنے کی ہے ؟ ۔ کیا وزیر اعظم کو ایسی باتیں کرنی چاہئے ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کی سیاست چلا رہے ہیں انہیں ایسی باتیں کرنے سے گریز کرنی چاہئے ۔ وزیر اعظم ایک سرپنچ سے بھی کم سطح پر آکر بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کو معمولی مسائل کے حل کیلئے مرکز سے رجوع ہونا پڑ تا ہے اسی لئے تلنگانہ راشٹر سمیتی مرکزمیں ریاست کے مسائل کے حل کیلئے اپنی طاقت کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عام انتخابات کے دوران کئی سیاسی جماعتیں عوام سے پورے نہ ہونے والے وعدے کر رہی ہیں جبکہ تلنگانہ راشٹر سمیتی اپنی گذشتہ 5سال کے دوران کارکردگی کی بنیاد پر عوام کے درمیان پہنچی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ کے کئی علاقوں میں حکومت کی جانب سے ترقیاتی کام انجام دیئے جارہے ہیں اور ان کاموں سے عوام مطمئن ہیں اس کے علاوہ ریاست کے عوام کی ترقی وفلاح و بہبود کے سلسلہ میں انجام دی جانے والی سرگرمیوں سے راست عوام کو فائدہ حاصل ہورہا ہے اسی لئے تلنگانہ راشٹر سمیتی کو اس بات کا یقین ہے کہ تلنگانہ میں 16 نشستوں پر اپنے امیدواروں کوریاست کے عوام کامیاب بنائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ انہیں وزیر اعظم کے عہدہ میں دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ کسانوں کے مسائل کے علاوہ ملک کو درپیش چیالنجس سے نمٹنے حکمت عملی تیار کو ترجیح دیتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کا مقصد اقتدار کا حصول نہیں ہے بلکہ عوام کے مسائل کی یکسوئی اور تلنگانہ کی ترقی میں حائل ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنا ان کی نصب العین ہے اسی لئے وہ زیادہ ارکان پارلیمان کو منتخب کرواتے ہوئے دہلی میں تلنگانہ عوام کی طاقت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔