فنڈس خرچ کرنے پر گرام پنچایتوں کو سنٹرل فینانس کمیشن کے تازہ رہنمایانہ خطوط

,

   

حیدرآباد ۔ 3۔ جون : ( سیاست نیوز ) : سنٹرل فینانس کمیشن ( سی ایف سی ) نے گرام پنچایتوں کو جاری کئے جانے والے گرانٹس کو خرچ کرنے سے متعلق تازہ رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں اور گرام پنچایتوں سے کہا ہے کہ تازہ ڈیولپمنٹ پلانس داخل کئے جائیں ۔ سنٹرل فینانس کمیشن نے اس کی جانب سے دئیے جانے والے فنڈس کے استعمال کے طریقہ کا جائزہ لیا اور گرام پنچایتوں سے کہا کہ وہ گرام سبھائیں منعقد کرتے ہوئے نئے پلانس کو قطعیت دیں تاہم گرام پنچایت لاک ڈاون کے باعث گرام سبھائیں منعقد کرنے کے موقف میں نہیں ہیں ۔ سنٹرل فینانس کمیشن کو اس مالیاتی سال میں گرام پنچایتوں کو ہنوز فنڈس جاری کرنا باقی ہے اور یہ فنڈس انہیں نئے ڈیولپمنٹ پلانس داخل کرتے ہی جاری کئے جائیں گے ۔ گرام پنچایتوں کی جانب سے گذشتہ سال مرکز کو ڈیولپمنٹ پلانس داخل کیے جاچکے ہیں ۔ لیکن مرکز نے سی ایف سی کے تازہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق نئے پلانس داخل کرنے کی ہدایت دی ہے چونکہ ریاست میں لاک ڈاؤن جاری ہے اس لیے گرام پنچایتوں کے ایگزیکٹیوز اجلاس منعقد کرتے ہوئے ڈیولپمنٹ پلانس کو قطعیت دے رہے ہیں ۔ انہیں مرکزی محکمہ پنچایت راج کے پورٹل پر داخل کیا جائے گا ۔ سنٹرل فینانس کمیشن نے اس مالیاتی سال میں دیہی مجالس مقامی کے لیے ریاست تلنگانہ کو تقریبا 1,847 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں ۔ پندرھویں فینانس کمیشن کے قواعد کے مطابق فنڈس میں گرام پنچایتوں ، منڈل پرجا پریشدس اور ضلع پریشدس کا حصہ ہوگا ۔ گرام پنچایتوں کو ان فنڈس کا تقریبا 80 فیصد حصہ حاصل ہوگا ۔ اس طرح انہیں اس مالیاتی سال میں تقریبا 1400 کروڑ روپئے حاصل ہوں گے اور ان فنڈس کو 12750 گرام پنچایتوں میں ان کی آبادی کے لحاظ سے تقسیم کیا جائے گا ۔ یہ فنڈس دو اقساط میں جاری کئے جائیں گے ۔ سی ایف سی کے تازہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق کیپٹل ورکس ، سنیٹیشن اور پانی کی سربراہی پر بالترتیب 25:25:50 کے تناسب میں خرچ کرنا ہوگا ۔ کیپٹل ورکس کا مطلب ہے گرام پنچایتس ان فنڈس کو سڑکوں کی تعمیر اور پائپ لائنس بچھانے وغیرہ کیلئے استعمال کرسکتی ہیں ۔ 25 فیصد فنڈس کو سڑکوں کی صفائی ، سڑکوں پر کیمیکلس کے اسپرے ، پینے کے پانی کو کلورنیٹ کرنے ، کچرے کی نکاسی اور دیگر کاموں کیلئے صرف کرنا ہوگا ۔ جب کہ مزید 25 فیصد فنڈس کو دیہاتوں میں واٹر سپلائی اسکیمس پر خرچ کرنا ہوگا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت نے سرپنچوں کی جانب سے فنڈس کا غلط استعمال کیے جانے کے پیش نظر سنٹرل فینانس کمیشن کے فنڈس کو خرچ کرنے سے متعلق قواعد پر نظر ثانی کی ہے ۔ مرکز نے اس بات کو نوٹ کیا کہ زیادہ تر فنڈس کو کیپٹل ورکس پر صرف کیا گیا جبکہ سنیٹیشن کو نظر انداز کردیا گیا ۔۔