حیدرآباد۔ 12 مئی (راست) قرآن حکیم کی تلاوت اس کے اپنے اصول سے کرنا ضروری ہے جس کو تجوید کہتے ہیں۔ قواعد تجوید سے واقف ہوکر ہی تلاوت قرآن کرنا چاہئے جس کے بغیر قرآن کی تلاوت صحیح نہیں ہوتی۔ ہر زمانے نے میں ہر علاقہ میں قرأت کی اشاعت کو جاری کرنے والے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی قاری کی تلاوت ایک جیسی ہوتی ہے۔ شہر حیدرآباد کو بھی یہ اعزاز حاصل ہے کہ دکن میں بے شمار قراء کرام نے فن قرأت کی ترویج و اشاعت میں بہت اہم خدمات انجام دے رہی ہیں۔ قرآن کی تلاوت خالص ہو یا نماز کے دوران ہر ہر صورت میں تجوید کا استعمال ہونا چاہئے۔ نماز کی وابستگی کا دارومدار بھی تجوید پر منحصر ہے۔ تلاوت میں جازبیت اور حلاوت قواعد تجوید سے ہی پیدا ہوئی ہے۔ قاری محمد عبدالقیوم شاکر صدر اقرار، قرأت سوسائٹی نے مکہ مسجد میں اتوار کو قرأت و اذان کی تربیتی کلاسس میں طلباء سے خطاب کے دوران کیا۔