فوجیوں کی بس پر حملہ ، 20 افراد ہلاک

   

دمشق : شام کے مشرقی حصہ میں جمعرات کی رات مسلح عسکریت پسندوں نے فوجیوں کو لے جانے والی ایک بس پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں 20 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس حملہ میں داعش ملوث ہے جس کے جنگجو حالیہ عرصہ میں دوبارہ سرگرم ہو چکے ہیں۔ شام اور اس کے اتحادیوں نے 2019 میں داعش کو شکست دے کر ان کے زیر قبضہ زیادہ تر علاقوں کا کنٹرول واپس لے لیا تھا۔ لیکن اس کے کچھ سلیپر سیل زیر زمین چلے گئے تھے۔ یہ خوابیدہ سیل دوبارہ فعال ہو کر مہلک حملہ کر رہے ہیں۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے ایک نامعلوم فوجی اہل کار کے حوالے سے بتایا کہ مشرقی شام میں بس پر حملہ جمعرات کی رات ہوا، جس میں،متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔ سرکاری ایجنسی نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا اور نہ ہی کوئی اور تفصیل دی ہے۔ ایک اور خبر میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں قائم شام کے انسانی حقوق کی نگراں تنظیم کے مطابق عراق کی سرحد سے متصل صوبہ دیر الزور کے مشرقی قصبہ میادین کے قریب ایک صحرائی سڑک پر حملہ میں 23 شامی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔