ہندوستان کے کبھی توسیع پسندانہ عزائم نہیں رہے۔ ہماری زمین پر قبضہ کی کوشش کا منہ توڑ جواب دیں گے
نئی دہلی : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ فوج کے جوان مشرقی لداخ میں کسی بھی مذموم حرکت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور وہ ملک کی زمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔راجناتھ سنگھ جمعرات کو لداخ کے ریزانگ لا میں چین کے ساتھ 1962 کی جنگ میں مارے گئے فوجیوں کی یاد میں تعمیر کی گئی ایک نئی جنگی یادگار کا افتتاح کررہے تھے ۔ ریزانگ لا میموریل چین کی جنگ کے بعد یہاں تعمیر کیا گیا تھا لیکن حال ہی میں اس کی تزئین و آرائش اور توسیع کی گئی ہے اور اسے ایک نئی شکل دی گئی ہے ۔ جون 2020 میں وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں شہید ہونے والے 20 فوجیوں کے نام بھی نئی یادگار میں شامل کیے گئے ہیں۔وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا کہ ہندوستان کا کبھی کسی کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں ہے لیکن اگر کسی نے اس کی طرف دیکھا تو اسے منہ توڑ جواب دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا‘‘ہندوستان کا کردار یہ رہا ہے کہ ہم نے کبھی کسی دوسرے ملک کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں کیا۔ لیکن اگر کسی ملک نے ہندوستان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا ہے تو ہم نے اسے منہ توڑ جواب دیا ہے ۔ ہماری فوج کے بہادر سپاہی ہندوستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘‘۔اسی طرح دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت 19,38,066 سے 18.49 فیصد کم ہوکر 15,79,642 یونٹس اور ٹریکٹر کی فروخت 73,925 سے 23.11 فیصد کم ہوکر 56,841 یونٹس رہ گئی۔ تاہم، تین پہیہ گاڑیوں کی فروخت 34,419 کے مقابلے میں 53.41 فیصد بڑھ کر 52,802 ہوگئی اور تجارتی گاڑیوں کی فروخت 70,361 کے مقابلے میں 9.53 فیصد بڑھ کر 77,066 یونٹس ہوگئی۔فاڈاکے صدر ونکیش گلاٹی نے کہا، “ہم نے گزشتہ ایک دہائی میں سب سے خراب تہواروں کا سیزن دیکھا ہے ۔ اس سیزن میں گاڑیوں کی مانگ کے باوجود سیمی کنڈکٹر کی کمی کی وجہ سے اسپورٹس یوٹیلیٹی وہیکلز (ایس یوای)، کمپیکٹ-ایس یووی اور لگژری کیٹیگری کی گاڑیوں کی شدید قلت رہی، جس کی وجہ سے ہم صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر رہے ۔ دوسری طرف، انٹری لیول کاروں کی مانگ میں کمی دیکھی گئی کیونکہ اس زمرے کے صارفین نے اپنے خاندانوں کی صحت سے متعلق ضروریات کی وجہ سے پیسہ بچانا ضروری سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران دو پہیہ گاڑیوں کو کم فروخت کا سامنا ہے ۔ دیہی پریشانی کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی قیمتوں میں بار بار اضافہ، ایندھن کی قیمتوں کے سیکڑہ ہندسہ تک پہنچنے اور صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال کے لیے پیسے بچانے والے صارفین کی مانگ کم رہی۔ کاروبار میں حالات معمول پر آنے سے تین پہیہ گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے ۔