اسلام آباد: پاکستانی فوج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ آئین آزادی اظہار کی ضمانت دیتا ہے، تاہم اس کی اپنی حدود بھی ہیں۔ انہوں نے آپریشن عزم استحکام کو ‘وقت کی ضرورت’ قرار دیتے ہوئے کابل پر زور دیا کہ وہ پاکستان پر ٹی ٹی پی کو ترجیح نہ دے۔پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگل کی رات کو زور دے کر کہا کہ فوج کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش خود ملک کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔پاکستان کے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر منگل کی شب کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل منیر نے قوم کے دفاع کیلئے فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہیں اس پریڈ میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق اس موقع پر اپنے خطاب میں جنرل منیر نے کئی اہم امور پر بات کی اور کہا، “ہمارا قومی شعور نظریہ پاکستان سے مربوط ہے، جس کی بنیاد دو قومی نظریہ پر ہے۔ ہماری مسلح افواج کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش ریاست کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔” انہوں نے اس بات پر یقین ظاہر کیا کہ کوئی بھی منفی قوت فوج کے اس اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچا سکتی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر ” ڈیجیٹل دہشت گردی” کا ذکر کیا اور اس کیلئے بیرونی طاقتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ریاستی اداروں اور پاکستان کے عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنا ہے۔