انقرہ ۔ 2 جون (ایجنسیز) القدس میں اسلامک انڈومنٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 500 سے زائد غیر قانونی آباد کار اسرائیلی افواج کی سیکوریٹی میں گروہوں کی شکل میں مقدس مقام میں داخل ہوئے۔مقبوضہ مشرقی القدس میں سینکڑوں غیر قانونی اسرائیلی آبادکار یہودی تہوار شاووت منانے کے لیے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں زبردستی داخل ہو گئے۔ القدس میں اسلامک انڈومنٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 500 سے زائد غیر قانونی آباد کار اسرائیلی افواج کی حفاظت میں گروہوں کی شکل میں مقدس مقام میں داخل ہوئے۔ عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ آباد کار مسجد الحرام کے مغرب میں باب المغربہ کے ذریعہ فلیش پوائنٹ سائٹ میں داخل ہوئے۔فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق غیر قانونی آباد کاروں نے شاووت کے موقع پر مسجد کے دروازوں پر اشتعال انگیز رسومات ادا کیں، جسے ہفتوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے۔2003 سے اسرائیل، غیر قانونی یہودی آباد کاروں کو جمعہ اور ہفتہ کو چھوڑ کر تقریبا روزانہ کی بنیاد پر فلیش پوائنٹ کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی اجازت دیتا رہا ہے۔ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے دنیا کی تیسری مقدس ترین جگہ ہے۔ یہودی اس علاقے کو ’’ٹیمپل ماؤنٹ‘‘ کہتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ یہ قدیم زمانے میں دو یہودی مندروں کا مقام تھا۔اسرائیل نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران مشرقی القدس پر قبضہ کر لیا تھا جہاں الاقصیٰ واقع ہے۔ اسرائیل نے 1980 میں پورے شہر کو ضم کر لیا تھا جسے بین الاقوامی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا ۔