تلنگانہ حکومت کو حلفنامہ کے ادخال کیلئے 18 ڈسمبر تک مہلت
حیدرآباد۔/27 نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں فون ٹیاپنگ اسکام میں گرفتار کئے گئے پولیس عہدیدار ضمانت کیلئے عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن انہیں مایوسی ہاتھ لگ رہی ہے۔ فون ٹیاپنگ اسکام میں گرفتار پولیس عہدہ دار تروپتنا ضمانت کیلئے اب سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔ ایڈیشنل ایس پی رتبہ کے عہدیدار کی ضمانت کی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ تلنگانہ حکومت نے جوابی حلفنامہ داخل کرنے کیلئے عدالت سے وقت مانگا ہے جس پر جسٹس بی وی ناگا رتنا اور جسٹس کوٹیشور سنگلا پر مشتمل بنچ نے حکومت کو دو ہفتے کا وقت دیا اور آئندہ سماعت 18 ڈسمبر تک ملتوی کردی ہے۔ واضح رہے کہ فون ٹیاپنگ معاملہ میں پولیس نے ایڈیشنل ایس پی تروپتنا کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے ضمانت کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی لیکن وہاں کوئی راحت نہیں ملی۔ ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کو منسوخ کئے جانے کے فیصلہ کے خلاف وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے۔ جسٹس بی وی ناگا رتنا اور جسٹس کوٹیشور پر مشتمل بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت کو نوٹس جاری کی اور حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ چارج شیٹ کے ادخال کو تین ماہ مکمل ہونے کے باوجود ہائی کورٹ نے ضمانت سے انکار کیوں کیا۔ آج دوسری مرتبہ اس معاملہ کی سماعت ہوئی اور تلنگانہ حکومت کی جانب سے حلفنامہ داخل نہ کئے جانے پر آئندہ سماعت 18 ڈسمبر کو مقرر کی گئی۔ بی آر ایس دور حکومت میں قائدین کے فون ٹیاپنگ کا اسکام کافی سرخیوں میں رہا۔ اس اسکام پر کانگریس قائدین شدید ردعمل کا اظہار کرتہ ہوئے اس کے تحقیقات پر زور دیا تھا۔ یہ مسئلہ بعد میں سیاسی رنگ اختیار کرگیا اور قائدین کی ایک دوسرے پر تنقیدوں کا سلسلہ چل پڑا۔ 1