فون ٹیاپنگ مقدمہ کے خلاف ہریش راؤ ہائی کورٹ سے رجوع

   

الزامات سیاسی مقصد براری پر مبنی، پولیس کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کی اپیل
حیدرآباد۔/4ڈسمبر، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے سابق وزیر اور رکن اسمبلی ہریش راؤ نے فون ٹیاپنگ معاملہ میں ان کے خلاف مقدمہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ پنجہ گٹہ پولیس نے سدی پیٹ سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائد چکردھر گوڑ کی شکایت پر ہریش راؤ کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ مقدمہ کو کالعدم قرار دینے کیلئے ہریش راؤ نے ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔ چکردھر گوڑ نے شکایت کی کہ بی آر ایس دور حکومت میں ہریش راؤ نے ان کا ٹیلی فون ٹیاپ کیا تھا۔ انہوں نے ہریش راؤ کے علاوہ بعض پولیس عہدیداروں کو بھی شکایت میں شامل کیا ہے۔ ہریش راؤ نے اپنی درخواست میں الزامات کو سیاسی مقصد براری پر مبنی قرار دیا۔ ہریش راؤ کے علاوہ سابق ڈپٹی کمشنر پولیس رادھا کرشن راؤ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہریش راؤ نے پٹیشن میں کہا کہ بے بنیاد الزامات کے تحت ان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ہریش راؤ نے مقدمہ کو کالعدم کرنے کے علاوہ پولیس کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی۔ سدی پیٹ کانگریس کے انچارج چکردھر گوڑ کی شکایت پر یکم ڈسمبر کو پنجہ گٹہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ شکایت میں کہا گیا کہ بی آر ایس دور حکومت میں ہریش راؤ نے ان کے اور افراد خاندان کے فون کی ٹیاپنگ کی تھی۔ سابق ڈی سی پی رادھا کرشن راؤ نے فون ٹیاپنگ کا انتظام کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ہریش راؤ کی درخواست پر فوری سماعت نہیں کی جس سے بی آر ایس کارکنوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ توقع ہے کہ جمعرات کو اس معاملہ کی سماعت ہوگی۔1