مجالس مقامی چناؤ کا کابینہ فیصلہ کرے گی، بنکاچرلا پراجکٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں
حیدرآباد۔ 22 جون (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ فون ٹیاپنگ اسکام میں ملوث کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا اور ان کا جیل جانا یقینی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں سیاسی قائدین، فلمی شخصیتوں، ہائی کورٹ کے ججس اور صنعت کاروں کے ٹیلی فون ٹیاپ کئے گئے تھے۔ 2022 سے 650 سے زائد کانگریس قائدین کے ٹیلی فون ٹیاپ کئے گئے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کئی سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو بیان درج کرائے جانے پر شرم محسوس کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں جو بھی ملوث ہیں ان کا جیل جانا یقینی ہے چاہے کے سی آر ہوں یا کے ٹی آر۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں کانگریس پارٹی کی شکست میں فون ٹیاپنگ اہم وجہ رہی ہے۔ انہوں نے فون ٹیاپنگ کا شکار افراد کی فہرست برسر عام کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر کی ایما پر مخالفین کے ٹیلی فون ٹیاپ کئے گئے۔ تحقیقات میں جو بھی قصوروار پائے جائیں گے ان کا جیل جانا طے ہے۔ مجالس مقامی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ ریاستی کابینہ میں غور و خوض کے بعد اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مجالس مقامی انتخابات کے شیڈول کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ بی سی تحفظات اور دیگر امور کا کابینہ میں جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کی جانب سے تعمیر کئے جانے والے بنکاچرلا پراجکٹ پر کسی بھی سمجھوتہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ریاست کے آبی مفادات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کالیشورم پراجکٹ میں بے قاعدگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ ایک لاکھ کروڑ کی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے بنکاچرلا پراجکٹ پر کل جماعتی اجلاس میں بی آر ایس نمائندہ کے الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مفادات کے تحفظ میں تعاون کرنے کی بجائے بی آر ایس پارٹی آندھرا پردیش کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ 1