فون ٹیاپنگ کی تفصیلات کا انکشاف ناممکن:حکومت

   

نئی دہلی ۔ /14 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی محکموں کو فون ٹیاپ کرنے کی اجازتوں کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ وقفہ وقفہ سے دی گئی ہیں اور مختلف ریاستوں کو دی گئی ہیں ۔ اس سے ممکن ہے کہ کسی فرد کیلئے خطرہ پیدا ہوجائے یا پھر تحقیقات کی راہ میں ایسا انکشاف رکاوٹ ثابت ہو ۔ وزارت داخلہ نے حق معلومات قانون کے تحت پوچھے ہوئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ در خواست گزار نے جاننا چاہا تھا کہ کتنی اجازتیں مرکزی محکموں کو جاری کی گئی تاکہ وہ 2009 ء اور 2018 ء کے درمیان ٹیلی فونس میں دخل اندازی کرسکیں ۔ اس نے یہ بھی سوال کیا تھا کہ کتنی بار ایک محکمہ نے فون ٹیاپ کرنے کی اجازت چاہی تھی اور وزارت نے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا ۔ درخواست گزار نے مقدمات کی تعداد اور افراد کے بارے میں مخصوص معلومات کی درخواست نہیں کی تھی ۔ تاہم وزارت داخلہ نے قانون حق معلومات کے تین استثنائی تین فقروں کا حوالہ دیتے ہوئے جس کے ذریعہ وجوہات بتائے بغیر معلومات کے انکشاف سے انکار کیا جاسکتا ہے حوالہ دیا۔ عام طور پر حق معلومات کے تحت اگر کوئی معلومات کے انکشاف سے انکار کیا جائے تو اس کی وجہ بتانا لازمی قرار پاتا ہے ۔ سرکاری محکمہ کو انکشاف روکنے کی وجہ بتانا پڑتا ہے ۔ وزارت نے دفعہ 8(1)(a) کے تحت انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے ہندوستان کی خودمختاری اور یکجہتی متاثر ہوگی ۔صیانت ‘دفاع ‘ سائنسی اور معاشی مفادات متاثر ہوں گے۔