فوڈسیفٹی : جھوٹے حلف نامہ پر تلنگانہ حکومت کو ہائی کورٹ کی سرزنش

   

حیدرآباد ۔ 23 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : فوڈ سیفٹی کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور پھلوں کو مصنوعی انداز میں پکانے کے لیے کاربائیڈ کے استعمال کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں عہدیداروں کی جانب سے داخل کئے گئے حلف ناموں کو مبہم اور جھوٹے قرار دیتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ کی ایک ڈیویژن بنچ نے ریاستی حکومت کے اسپیشل چیف سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلت کو ہدایت دی کہ ایک تفصیلی حلف نامہ داخل کرتے ہوئے خاطی فروٹ ٹریڈرس کے خلاف درج کیے گئے کریمنل کیسیس کی تعداد ، زیر التواء ، کیسیس وغیرہ کے بارے میں بتائیں ۔ اس بینچ نے یہ بھی جاننا چاہا کہ ریاست کے لیے فوڈ سیفٹی آفیسرس اور ڈیسگنٹیڈ آفیسرس (DOs) کی کتنی تعداد کی ضرورت ہے ۔ عدالت نے اسپیشل چیف سکریٹری ، میڈیکل اینڈ ہیلت اے شانتی کماری کی جانب سے داخل کئے گئے حلف نامہ کو نہ صرف مبہم بلکہ جھوٹا بیان بھی قرار دیا ۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے پھلوں کو مصنوعی طور پر پکانے کے لیے 74 گیس چیمبرس تعمیر کیے جب کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ نیز اس حلف نامہ میں کریمنل کیسیس کے موقف کو نہیں بتایا گیا ۔ اس بینچ نے تلنگانہ اور اے پی میں پھلوں کو پکانے کے لیے کیلشیم کاربائیڈ کے بہت زیادہ استعمال پر 2015 میں ایک اخبار میں شائع خبر کی اساس پر از خود ایک پی آئی ایل کیس میں حال میں یہ احکام جاری کیے ۔۔