بیرگامو۔27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اٹلی کے فٹبال کلب اٹلانٹا کی تاریخ کا سب سے بڑا میچ تھا اور بیرگامو شہر کی ایک تہائی آبادی میلان کے سان سیرو اسٹیڈیم میں پہنچی۔ اٹلی کے کلب کا میچ اسپین کی ٹیم ویلنسیا سے تھا جس کے ڈھائی ہزار کے قریب مداح بھی سفر کرکے چمپئنز لیگ کے میچ میں شرکت کے لیے پہنچے۔ 19 فروری کو ہوئے میچ کے ایک ماہ بعد اب اسے نئے نوول کورونا وائرس کی وبا کا مرکز بیرگامو کو بنانے کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ ایک طبی ماہر نے اسے حیاتیاتی بم قراردیا ہے جس نے ویلنسیا کی 35 فیصد ٹیم کووائرس کا شکار بنادیا۔ میلان کے اس میچ کو اطالوی میڈیا کی جانب سے گیم زیرو قرار دیا جارہا ہے جو اٹلی میں مقامی طور پر وائرس سے متاثر ہونیوالے پہلے معاملے سے 2 دن پہلے کھیلاگیا تھا۔ بیرگامو کے میئر گیوجیو جوری نے فارن پریس اسوسی ایشن سے فیس بک پر لائیو بات کرتے ہوئے کہا وسط فروری میں ہمیں حالات کا درست اندازہ نہیں تھا۔ اگر یہ بات درست ثابت ہوجاتی ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ یورپ میں یہ وائرس جنوری میں ہی پھیل چکا تھا اور میچ میں شریک 40 ہزار افراد نے اس وائرس کو ایک دوسرے میں منتقل کیا۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ اٹلی کے اس شہر کے سینکڑوں شہری رات بھرگھروں اور ہوٹلوں میں اکٹھے ہوکر میچ دیکھتے رہے ہوں گے۔ بدقسمتی سے کوئی نہیں جاتنا تھا کہ وائرس پہلے ہی یہاں پہنچ چکا ہے۔ اس میچ کے بعد ایک ہفتے کے اندر ہی بیرگامو میں اولین معاملہ سامنے آیا اور اسی وقت ویلنسیا سے آنیوالا ایک صحافی اس خطے کو کووڈ 19 سے متاثرہ دوسرا شخص بنا اور اس سے رابطے میں رہنے والے بھی اس وائرس کا شکار ہوگئے، جس میں میچ میں شریک ویلنسیا کلب کے مداح بھی شامل تھے۔ اٹلانٹا نے پہلے مصدقہ معاملے کی تصدیق منگل کو کی لیکن ویلنسیا میں ایک تہائی سے زیادہ اسکواڈ وائرس سے متاثر ہوا۔