فڈنویس دوبارہ چیف منسٹر ، اجیت پوار ڈپٹی سی ایم

,

   

مہاراشٹرا میں دھماکہ خیز تبدیلی۔ صبح 5:47 بجے صدر راج برخاست، 7:30 حلف برداری
این سی پی نے بی جے پی کی تائید نہیں کی
اجیت پوار کا شخصی فیصلہ : شرد پوار

ممبئی۔23 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے دیویندر فڈنویس ہفتہ کو این سی پی کے اجیت پوار کی تائید سے مہاراشٹرا کے چیف منسٹر کے عہدہ پر دوبارہ فائز ہوگئے۔ اجیت پوار نے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا لیکن اجیت کے تایا اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ ’’فڈنویس کی تائید کیلئے ان کے بھتیجہ کا فیصلہ پارٹی نے نہیں کیا ہے بلکہ یہ ان کا اپنا شخصی فیصلہ ہے‘‘۔ راج بھون میں آج صبح 7:30 بجے منعقدہ حلف برداری تقریب میں زیادہ افراد نے شرکت نہیں کی۔ بعض افراد نے اس کو خفیہ معاملہ بھی قرار دیا کیونکہ فڈنویس نے پہلی میعاد کیلئے 2014ء میں ہزاروں لوگوں سے کھچاکھچ بھرے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں حلف لیا تھا۔ حلف برداری کی یہ تقریب 12 نومبر کو نافذ صدر راج کی برخاستگی کے فوری بعد منعقد ہوئی۔ صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے گورنر راج کی تنسیخ کے اعلامیہ پر دستخط کئے جس کے بعد صبح 5:47 بجے گزٹ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے کو گزشتہ روز شیوسینا، این سی پی اور کانگریس تینوں نے نیا چیف منسٹر بنانے سے اتفاق کیا تھا۔ آج حلف برداری کی تقریب ان جماعتوں کے فیصلے کے چند گھنٹوں بعد منعقد ہوئی جو سب کیلئے حیران کن ثابت ہوئی۔ شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے قیام حکومت کیلئے بی جے پی سے ہاتھ ملانے والے اجیت پوار پر عوام کو ’’پیٹھ میں خنجر‘‘ گھونپنے کا الزام عائد کیا۔ شرد پوار نے جمعہ کی رات کہا تھا کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں نئی حکومت بنے گی۔ بی جے پی اور شیوسینا نے اسمبلی الیکشن اتحاد میں لڑا۔ اولذکر کو 105 اور دیگر کو 56 نشستوں کے ساتھ زعفرانی اتحاد کو 288 رکن اسمبلی میں اطمینان بخش اکثریت ملی، لیکن شیوسینا نے چیف منسٹر کے عہدہ کی تقسیم کے مطالبہ پر اصرار کیا جس کو بی جے پی نے مسترد کردیا، جس پر وہ اتحاد سے باہر نکل گئی۔ کانگریس اور این سی پی کے بالترتیب 44 اور 54 ارکان ہیں۔ ان دونوں جماعتوں نے شیوسینا کی تائید کا فیصلہ کیا تھا۔