فڈنویس مستعفی ‘ ادھو ٹھاکرے کی کل حلف برداری

,

   

مہاراشٹرا میں ڈرامائی سیاسی تبدیلیوں کا منطقی انجام !!
کل اکثریت ثابت کرنے سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بی جے پی کا کھیل ختم ۔اجیت پوار نے بھی ’ شخصی وجوہات ‘ کی بنا استعفی پیش کردیا

ممبئی / نئی دہلی 26 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام )دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹرا کے چیف منسٹر کی حیثیت سے آج حلف لے لیا جبکہ سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ کل چہارشنبہ کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کی جائے ۔ اس سے عین قبل این سی پی کے باغی لیڈر اجیت پوار نے ایک بار پھر پلٹی مارتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے استعفی پیش کردیا تھا ۔ اس طرح مہاراشٹرا میں ڈرامائی تبدیلیوں نے ایک نیا موڑ اختیار کرلیا ہے جس کے بعد اب شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے 28 نومبر جمعرات کو ریاست کے نئے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیں گے ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آج صبح ہدایت دی تھی کہ دیویندر فڈنویس کل چہارشنبہ کو ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کریں۔ یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ انہیں ایوان میں اکثریت حاصل نہیں ہے فڈنویس اپنا استعفی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو پیش کرنے کیلئے راج بھون پہونچ گئے ۔ تین دن قبل ہی انہوں نے انتہائی جلد بازی میں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا تھا ۔ 49 سالہ دیویندر فڈنویس کے استعفی دینے کے چند ہی گھنٹوں میں شیوسینا ‘ این سی پی اور کانگریس کے مابعد انتخابات اتحاد نے ادھو ٹھاکرے کو چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے اپنا امیدوار بنالیا ۔ تینوں جماعتوں کے قائدین نے آج رات گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے تشکیل حکومت کا دعوی پیش کیا جس کے بعد گورنر کوشیاری نے انہیں حکومت سازی کی دعوت دی ۔ اس ملاقات کے بعد شیوسینا نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے 28 نومبر کو چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیں گے ۔ تینوں جماعتوں کے قائدین کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ادھو ٹھاکرے کے نام پر اتفاق کیا گیا ۔ این سی پی کے جئینت پاٹل نے ادھو ٹھاکرے کے نام کی آئندہ چیف منسٹر کی حیثیت سے سفارش کی جس کی پردیش کانگریس کے صدر بالاصاحب تھوراٹ نے تائید کی ۔ اس اجلاس میں این سی پی سربراہ شرد پوار ‘ سینئر پارٹی لیڈر پرافل پٹیل ‘ کانگریس لیڈر اشوک چاوان ‘ راجو شیٹی ‘ سماجوادی پارٹی کے ابو عاصم اعظمی اور تینوں جماعتوں کے ارکان اسمبلی نے شرکت کی ۔ تینوں جماعتوں نے اپنے اتحاد کو مہاراشٹرا وکاس اگھاڑی کا نام دیا ہے ۔ بی جے پی کو مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں 105 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ہونے کا اعزاز ملا تھا تاہم وہ شیوسینا سے اپنے اتحاد کو چیف منسٹر کے عہدہ پر برقرار نہیں رکھ پائی تھی ۔ اجیت پوار کے ذریعہ اکثریت حاصل کرنے اور این سی پی ارکان کی تائید حاصل کرنے بی جے پی کی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں ۔ شرد پوار نے آج صبح فون پر اجیت پوار سے بات کی اور انہیں اپنے گھر آنے کی دعوت دی تھی ۔ سمجھا جارہا ہے کہ اجیت پوار کے موقف میں اچانک تبدیلی اور استعفی کیلئے شرد پوار ہی ذمہ دار ہیں۔ مہاراشٹرا کے حالات میں شرد پوار کو مین آف دی میچ قرار دیا جا رہا ہے ۔ اجیت پوار نے بحیثیت ڈپٹی چیف منسٹر اپنے استعفی کیلئے شخصی وجوہات بتائی تھیں۔ فڈنویس نے ممبئی میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے بعد گورنر کو اپنا استعفی پیش کیا ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے فڈنویس کو کل تک ایوان اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کو کہا گیا تھا ۔ فڈنویس نے اس کے بعد کہا کہ اجیت پوار کی مدد سے اکثریت حاصل کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے ۔ ان کے پاس اکثریت نہیں ہے اس لئے وہ مستعفی ہو رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگر ایوان میں اکثریت ثابت کرنے میں تاخیر ہوتی ہے تو ارکان کی خرید و فروخت کا امکان مسترد نہیں کیا جاسکتا ۔ گورنر کوشیاری نے فرنویس کو اکثریت ثابت کرنے 14 دن کی مہلت دی تھی ۔ تاہم عدالت نے کل اکثریت ثابت کرنے کو کہا تھا اور کہا تھا کہ ایوان میں اکثریت ثابت کرنے خفیہ رائے دہی نہیں ہونی چاہئے اور ایوان کی کارروائی کا ٹی وی پر راست ٹیلیکاسٹ کیا جانا چاہئے ۔ عدالت کی ہدایت کے بعد فڈنویس نے کہا کہ بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں ہے کیونکہ اجیت پوار ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ہم ذمہ دار اپوزیشن کے طور پر عوام کی آواز بنیں گے ۔ ہم ارکان کی خرید و فروخت کی کوشش نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں عوام کی رائے بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد کیلئے تھی ۔ شیوسینا نے ہم سے دغا کرکے دوسری جماعتوں سے مابعد انتخابات بات چیت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا دعوی کرتی ہے کہ وہ ہندوتوا میں یقین رکھنے والی پارٹی ہے تاہم اس کا ہندوتوا آج سونیا گاندھی کے سامنے جھک گیا ہے ۔ یہ لوگ سونیا گاندھی کی قسمیں کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجیت پوار نے ان سے کہا کہ وہ شخصی وجوہات کی بناء پر مستعفی ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کل رات ہی شیوسینا ۔ این سی پی اور کانگریس نے اپنے تمام 162 ارکان اسمبلی کو ایک ہوٹل میں جمع کرتے ہوئے اپنی عددی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا اور ادعا کیا تھا کہ ایوان میں انہیں اکثریت حاصل ہے ۔ آج سپریم کورٹ میں اس مسئلہ پر فیصلہ تھا جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا اور واضح ہدایات دیں جس کے بعد فرنویس نے استعفی پیش کردیا ۔

میں نے کبھی حکمرانی کا خواب نہیں دیکھا
چیف منسٹر امیدوار کی حیثیت سے انتخاب پر ادھو کا رد عمل
ممبئی 26 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے آج کہا کہ انہوں نے کبھی ریاست میں حکمرانی کا خواب نہیں دیکھا تھا ۔ ادھو ٹھاکرے ممبئی میں شیوسینا ۔ این سی پی اور کانگریس کی جانب سے چیف منسٹر امیدوار کی حیثیت سے منتخب کئے جانے کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی ریاست پر حکمرانی کا خواب نہیں دیکھا تھا ۔ اس انتخاب پر وہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور دوسرے تمام قائدین سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر موجود تمام قائدین سے کہا کہ وہ ان سب کی جانب سے دی جانے والی ذمہ داری کو قبول کرتے ہیں۔ صرف وہ تنہا چیف منسٹر نہیں ہیں بلکہ سبھی قائدین چیف منسٹر ہیں۔ آج جو کچھ ہوا ہے وہ اصل جمہوریت ہے ۔ ہم سب مل کر ریاست میں کسانوں کے آنسو پونچھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ذمہ داری کیلئے وہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور دوسروں سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے میںیقین کا اظہار کرتے ہوئے ملک کو ایک نئی سمت دے رہے ہیں۔