ممبئی 3 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دو دن میں دوسرا بڑا انکشاف کرتے ہوئے این سی پی سربراہ شرد پوار نے آج کہا کہ انہیں علم تھا کہ پارٹی لیڈر اجیت پوار دیویندر فڈنویس سے بات چیت میں مصروف تھے ۔ انہوں نے تاہم اپنے بھتیجے کی جانب سے اچانک انحراف اور 23 نومبر کو بی جے پی سے اتحاد سے خود کو الگ تھلگ کرلیا ۔ شرد پوار نے کل کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندرمودی نے انہیں ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم انہوں نے یہ پیشکش مسترد کردی تھی ۔ فڈنویس اور اجیت پوار نے 23 نومبر کو چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا تھا تاہم بعد میں انہیں 26 نومبر کو مستعفی ہوجانا پڑا تھا ۔ شرد پوار نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں جانتا تھا کہ دیویندر فڈنویس اور اجیت پوار بات چیت کر رہے ہیں تاہم یہ قیاس درست نہیں ہے کہ وہ اجیت پوار کے سیاسی عزائم سے واقف تھے ۔پوار نے تاہم اجیت پوار کے تعلق سے اپنے رویہ میں نرمی دکھاتے ہوئے کہا کہ اجیت پوار کانگریس قائدین کے ساتھ حکومت سازی پر مذاکرات میں تاخیر پر نارض تھے اور اقتدار کی رسہ کشی سے خود نہیں تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کبھی شیوسینا سے اتحاد کرنے کا سوچا نہیں تھا کیونکہ شیوسینا ہندوتوا پر عمل کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے تھے کہ شیوسینا اور بی جے پی میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور شیوسینا خوش نہیں ہے ۔ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے تھے ۔ انہوں نے تاہم واضح نہیں کیا کہ ان جماعتوں میں کس طرح سے اتفاق رائے پیدا ہوا ہے ۔