فکسنگ میں ملوث کئی کھلاڑی ہنوز آزاد:سری سنت

   

نئی دہلی۔ یکم اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے کروڑوں شائقین سال 2007 میں جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل کو نہیں بھولیں ہوںگے اور اس میں بھی جوگندر شرما کی گیند، سری سنت کا کیچ اور اس کا طوفانی جشن ۔ اس تاریخی تصویر کے ایک ہیرو سری سنت کو لوگ سال 2013 میں آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کی وجہ سے لگی تاحیات پابندی کے لئے بھی یاد کرتے ہیں۔اس واقعہ کے بعد ان کی زندگی مکمل طور پر بدل گئی۔ انہیں جیل میں رہنا اور ذہنی تناؤ سے گزرنا پڑا، ذہنی طور پر تکلیں جھیلنی پڑیں۔ اگلے سال سری سنت کی تاحیات پابندی ختم ہونے ہوگی۔ حال ہی میں سری سنت نے کہا کہ جیل میں گزارا گیا ان کا وقت کتنا زیادہ ڈراونا رہا۔سری سنت نے انکشاف کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ان کے ساتھ ہوئی تفتیش میں پولیس نے واقعی 20-21 ایسے کھلاڑیوں کے ویڈیو اور تصویر دکھائے، جو میچ فکسنگ میں ملوث تھے اور میں بہت ہی حیران تھا۔سری سنت نے انکشاف کیا کہ ان کے ساتھ جیل میں ایک قیدی قتل اور عصمت ریزی کا ملزم تھا اور وہ ان کو بہت ہی زیادہ گالیاں دیا کرتا تھا۔اس شخص کا دوسرا لفظ گالی ہی ہوتا تھا اور وہ اس سے بہت ہی زیادہ ڈرگئے تھے۔ میں نے جلد ہی محسوس کیا کہ اس کو لے کر کچھ کریں گے۔میں نے اس سے بات کرنا شروع کر دیا۔کچھ دن بعد اس نے کہاکہ تیرے میں دم نہیں ہے۔ تو ڈرپوک ہے۔تو میرے ساتھ رہا کر یہاں تجھے پریشان کرنے کے لئے بہت سے لوگ ہیں۔سری سنت نے میچ فکسنگ کے معاملے پرکہا کہ جن کھلاڑیوں نے فکسنگ کی وہ اب بھی چہروں پر مسکراہٹ کے ساتھ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں تمہارے جیسا نہیں ہوں۔میں بہت ہی آسانی سے ثبوتوں (جیسے پولیس نے مجھے دکھائے) کے ساتھ ان کھلاڑیوں کے نام لے سکتا ہوں، لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔میں ایسا نہیں ہوں۔مجھے اپنی زندگی پٹری پر لانے میں سات سال لگے ہیں۔ ان میں سے کچھ کھلاڑی پوری دنیا میں اب بھی کھیل رہے ہیں، یا سبکدوش ہوچکے ہیں۔ میں نہیں سوچتا کہ وہ سب کچھ برداشت کرپائیں گے، جس سے میں نے گزرا ہوں۔ یہ تمام کھلاڑی ملزم ہیں اور میں ان گھسیٹنا نہیں چاہتا۔