فہرست میں نام ،ٹکٹ کی گیارنٹی نہیں، ارکان اسمبلی کو کے سی آر کی وارننگ

   

کارکردگی بہتر بنائیں ورنہ بی فارم نہیں ملے گا، ہر اسمبلی حلقہ کا سروے اور ہر گھر پہنچنے کی ہدایت
حیدرآباد۔/23 اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے 115 بی آر ایس امیدواروں کی فہرست کی اجرائی کے بعد بھی اس بات کی کوئی گیارنٹی نہیں کہ ارکان اسمبلی کو بی فارم حاصل ہوگا۔ چیف منسٹر نے تمام ارکان اسمبلی پر واضح کردیا ہے کہ اسمبلی ٹکٹ کا انحصار کارکردگی کی بنیاد پر رہے گا اور آئندہ تین ماہ میں ارکان اسمبلی کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ اگر ارکان اسمبلی عوام کے درمیان رہتے ہوئے بہتر خدمت کے ذریعہ نیک نامی حاصل کریں تو انہیں بی فارم جاری کیا جائے گا بصورت دیگر ان کی جگہ کسی نئے چہرہ کو امیدوار بنایا جاسکتا ہے۔ چیف منسٹر کے اچانک تبدیل شدہ موقف نے موجودہ ارکان اسمبلی کے ہوش اُڑادیئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ فہرست کے اعلان کے بعد چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے اظہار تشکر کرنے والے ارکان اسمبلی کا پرگتی بھون میں تانتا بندھ گیا۔ اس موقع پر چیف منسٹر نے یہ کہتے ہوئے ہر کسی کو حیرت میں ڈال دیا کہ موجودہ فہرست قطعی اور آخری نہیں ہے بلکہ اس میں کسی بھی وقت تبدیلی کی جاسکتی ہے، میں آپ تمام کو تین ماہ کا وقت دے رہا ہوں، اس مدت کے دوران اگر کوتاہیوں کو دور کرتے ہوئے کارکردگی بہتر نہیں بنائی گئی تو نئے چہرہ کو الیکشن میں متعارف کیا جائے گا۔ کے سی آر نے واضح کردیا کہ عوام کا دل جیتنے والے ارکان اسمبلی ہی الیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اسمبلی حلقہ جات کے بارے میں مسلسل سروے کئے جارہے ہیں۔ اگر سروے رپورٹ میں کارکردگی بہتر نہیں پائی گئی تو بلا جھجھک امیدوار تبدیل کردیئے جائیں گے۔ کے سی آر کے اس بدلتے تیور نے ارکان اسمبلی کی خوشیوں کو الجھن میں تبدیل کردیا ہے۔ کے سی آر نے اگرچہ 6 موجودہ ارکان اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیا لیکن موجودہ اعلان کردہ فہرست میں سے بھی لمحہ آخر میں کئی تبدیل ہوسکتے ہیں۔ کے سی آر کا کہنا ہے کہ ارکان اسمبلی کی مایوس کارکردگی کے نتیجہ میں حکومت کے خلاف عوام میں ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔ انتخابی شیڈول کی اجرائی سے قبل فہرست جاری کرنے کا مقصد امیدواروں کو موقع فراہم کرنا ہے۔ چیف منسٹر نے امیدواروں سے کہا کہ وہ ہر گھر پہنچ کر رائے دہندوں سے بات چیت کریں اور ان کا اعتماد حاصل کریں۔ ٹکٹ کو برقرار رکھنے کیلئے ارکان اسمبلی کو نیا چیلنج درپیش ہوچکا ہے اور انہیں اپنے حلقہ جات کا رخ کرتے ہوئے سروے رپورٹ میں بہتر نتائج کو یقینی بنانا ہوگا۔ کے سی آر نے بی فارم کی اجرائی سے قبل فہرست میں تبدیلی کا انتباہ دیتے ہوئے ارکان اسمبلی کو نئی الجھن میں مبتلا کردیا ہے۔