نیویارک : سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم فیس بک کی انتظامیہ ایک ایسی پالیسی عنقریب ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے تحت سیاست دانوں کو چند معاملات میں استثنیٰ حاصل ہے۔ انتظامیہ اس پالیسی کا اب تک دفاع کچھ یوں کرتی آئی ہے کہ سیاسی رہنماؤں کے نفرت پر مبنی متنازعہ بیانات کو اکثر اس لیے ہٹایا نہیں جاتا رہا کیونکہ ان میں خبر کا عنصر اہم ہوتا ہے اور ان کے بارے میں آگہی وسیع تر عوامی مفاد میں ہوتی ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس پالیسی میں باقاعدہ تبدیلی کب متعارف کرائی جائے گی مگر نیو یارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ جیسے معتبر صحافتی ادارے اپنی رپورٹوں میں اس کا تذکرہ کر چکے ہیں۔
