خانگی کالج انتظامیہ اور طلباء کے احتجاج کی مکمل تائید کرنے مرکزی وزیر بنڈی سنجے کا اعلان
حیدرآباد 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) مرکزی مملکتی وزیر بنڈی سنجے نے طلبہ کو پھر ایک مرتبہ دھوکہ دینے کا ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا۔ آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہاکہ حکومت نے دسہرہ تہوار تک فیس ری ایمبرسمنٹ بقایہ جات کے 600 کروڑ روپئے جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تہوار گزر جانے کے باوجود حکومت نے وعدہ کے مطابق 600 کروڑ روپئے جاری نہ کرتے ہوئے طلبہ کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ فیس ری ایمبرسمنٹ کی عدم اجرائی سے خانگی کالج انتظامیہ مسائل سے دوچار ہیں۔ حکومت نے خانگی تعلیمی اداروں کے انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے تیقن دیا تھا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات جاری کئے جائیں گے لیکن حکومت اپنے وعدہ پر برقرار نہیں رہی جس کی وجہ سے خانگی کالجس نے 13 اکٹوبر سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اُمید کی جارہی تھی کہ حکومت دیوالی تک 1200 کروڑ روپئے کے بقایہ جات جاری کرے گی لیکن اِس کی بھی کوئی اُمید نظر نہیں آرہی ہے۔ بنڈی سنجے نے کہاکہ سابقہ بی آر ایس حکومت اور موجودہ کانگریس کی حکومت کی جانب سے فیس ری ایمبرسمنٹ کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنے کے بعد بقایہ جات کی رقم بڑھ کر 10 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ ہوگئی ہے۔ انتخابات میں کانگریس پارٹی نے طلبہ سے ڈھیر سارے وعدے کئے جس میں فیس ری ایمبرسمنٹ کی اجرائی کا وعدہ بھی شامل تھا۔ کانگریس حکومت کے تقریباً 2 سال مکمل ہونے کے باوجود فیس ری ایمبرسمنٹ کی اجرائی میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جس سے خانگی کالجس انتظامیہ مالی مسائل سے دوچار ہیں۔ دوسری طرف طلبہ اور اُن کے سرپرست بھی پریشان ہیں۔ حکومت فوری اِس مسئلہ پر توجہ دے اور فیس ری ایمبرسمنٹ کی اجرائی کے لئے ضروری اقدامات کرے۔ بنڈی سنجے نے کہاکہ کانگریس حکومت کی دھوکہ دہی کے خلاف بی جے پی ریاست میں احتجاجی مہم شروع کرے گی اور فیس ری ایمبرسمنٹ کی اجرائی تک خانگی کالج انتظامیہ اور طلبہ کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج کی مکمل تائید و حمایت کرے گی۔2