فیض عام ٹرسٹ ہونہار طلبا کی ممکنہ حد تک حوصلہ افزائی میں مصروف : افتخار حسین

   

ٹرسٹ کے کاموں کو آگے بڑھانے میں ادارہ سیاست کا گرانقدر تعاون ۔ طلبا و طالبات کیلئے سشن سے خطاب
حیدرآباد۔30نومبر(سیاست نیوز)فیض عام ٹرسٹ کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے سکریٹری ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے بتایا کہ ارونگ آباد میں1982کو فیض عام ٹرسٹ کا قیام عمل میںآیا اور اس کی ایک شاخ حیدرآباد میںبھی کام کررہی ہے جس کے تحت تمام عمر اور جماعتوں کے طلبہ وطالبات میںاسکالرشپ اور ضرورت مندوں میں مالی اورطبی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے طلبہ وطالبات کے چوتھے سیشن کے موقع پر انہوں نے ٹرسٹ کی چیر پرسن محترمہ فرخ پروین جمال ‘ ٹرسٹیز جناب سراج احمد طاہر‘ محترمہ فرحت یسمینٰ‘جناب رضوان حیدر ‘رکن انتظامی کمیٹی سید حیدر علی کا بھی تعارف کروایا اور بتایاکہ اسکالرشپ کی اجرائی کامقصد پسماندگی کاشکار طلبہ وطالبات کو تعلیم سے ہمکنار کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں میں تعلیم کا فقدان ہے اور اسکی اہم وجہہ معاشی پسماندگی ہے ‘ بچوں میں تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ ہے مگر وہ گھر کے حالات کودیکھتے ہوئے اعلی تعلیم کے حصول کی بجائے گھر کی کفالت کی طرف مائل ہورہے ہیں۔ جناب افتخار حسین نے واضح کیاہے کہ ٹرسٹ کی جانب سے نہ صرف اسکالرشپ کی اجرائی عمل میںلائی جاتی ہے بلکہ ہونہار اور قابل طلبہ کو ٹرسٹ گود لے کر ان کی مکمل نگہداشت بھی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ سیاست کا ٹرسٹ کے فلاحی کاموں میں کافی اہم رول رہا ہے اور ٹرسٹ کے کندھے سے کندھا ملاکر سیاست کئی بڑے پراجکٹس کو روبعمل عمل لانے میںگرانقدر تعاون پیش کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان بھر میںفرقہ وارانہ فسادات کی زد میںآکر پریشان حال لوگوں کامعاملہ رہے یاپھر حیدرآباد میں حالیہ سیلاب متاثرین کا مسئلہ ہو فیض عام ٹرسٹ اور ادارہ سیاست نے پریشان حال لوگوں کی بازآبادکاری کو بخوبی انجام دیا ۔جناب افتخار حسین نے کہاکہ سب سے اہم مسئلہ وقت کی پابندی اورڈسپلن ہے اگر ان دونوں میں ہماری نوجوان نسل کامیاب ہوجاتی ہے تو یقینا یہ ان کی کامیابی کی ضمانت ہوگی ۔سیشن کے درمیان میں فیض عام ٹرسٹ سے استفادہ کرکے اعلی تعلیم حاصل کرنے اور معتبر پیشوں سے وابستہ طالبات نے خطاب کیا اور اپنے تجربے اور فیض عام ٹرسٹ کے گرانقدر تعاون کا تذکرہ کیا۔ بعض طلبہ نے فیض عام کو ٹرسٹ نہیںبلکہ ضرورت مندوں کا خاندان قراردیا او رکہاکہ قابل او رہونہار طلبہ کی فراخدلانہ امداد اور ہر طرح کا تعاون ٹرسٹ کی جانب سے کیاجاتا ہے ۔ سیشن کے دوران طلبہ و طالبات کی اہلیت کے امتحان کیلئے مہمانوں کے سامنے خطاب کا موقع دیا ۔ درخواست گذار طلبہ نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہر ہ کرکے نہ صرف ٹرسٹ کے ذمہ داران بلکہ مہمانوں کی داد وتحسین حاصل کی اور خلیل واچ کمپنی کے مالک جناب محمد خلیل نے آنکھوں کے مرض میںمبتلاء ایک ہونہار طلبہ کی آب بیتی سننے کے بعد مذکورہ لڑکی کی تمام تر ذمہ داریوں بشمول علاج اور کفالت کا اعلان کیا۔ محترمہ فرخ پروین جمال چیرپرسن فیض عام ٹرسٹ اورنگ آباد نے سیشن کی ستائش کی او رحیدرآباد میں کارکردگی پر مسرت کا اظہار کیاجبکہ محترمہ سراج احمد طاہر ٹرسٹی نے لڑکیوں میںحوصلہ افزائی کی وکالت کرتے ہوئے فیض عام ٹرسٹ کی کارکردگی کو قابل ستائش قراردیادیگر مہمانوں نے بھی طلبہ کی کارکردگی اورٹرسٹ کی ایکشن پلان کو قابل ستائش قراردیا۔ سیشن کے دوران بتایاگیا کہ اسی سال اپریل سے کے انعقاد تک فیض عام ٹرسٹ نے کالج کی تعلیم کیلئے 1200 طلبہ میں 92,21,901 روپئے جبکہ اسکول کی تعلیم کیلئے 2500طلبہ میں 10,712,147روپئے ‘ راحت کاری میں1,33,58,045 روپئے اورطبی امداد میں18,12,677 روپئوں کے ساتھ جملہ 35,10,4,770 روپئے کی امداد ضرورت مندوں تک پہنچائی ہے۔ جناب صفدر قادری ‘ جناب احمد فاروقی‘ جسٹس ای اسماعیل ‘ خلیق احمد’ ابراہیم احمدی نے بھی کرکے طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ اختتام جناب علی حیدرکے شکریہ پر ہوا ۔