فیول قیمتوں میں اضافہ سے اشیائے خورد و نوش بھی مہینگی

   

Ferty9 Clinic

سامان کی منتقلی کے اخراجات میں اضافہ ۔ عوام پر عائد بوجھ میں مسلسل اضافہ جاری
حیدرآباد۔24اکٹوبر(سیاست نیوز) ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے اثرات اب اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر مرتب ہونے لگے ہیں ۔ ترکاریوں ‘ میوہ جات کے علاوہ کرانہ اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے جو عام آدمی پر بوجھ میں اضافہ کا سبب ہے۔ٹھوک تاجرین کہا کہناہے کہ تیل بالخصوص پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب جو صورتحال پیدا ہورہی ہے وہ مہنگائی کا سبب بن رہی ہے اور قیمتوں پر کنٹرول کیلئے کوئی میکانزم کارکرد نہیں ہورہا ہے ۔ ڈیزل اور پٹرول قیمتوں میں اضافہ سے ٹرانسپورٹ قیمتیں بھی تبدیل ہونے لگی ہیں اوران اشیاء کی حمل و نقل پر خرچ میں اضافہ مجموعی اعتبار سے قیمت میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے۔اشیائے ضروریہ کے تاجرین بالخصوص کرانہ کے علاوہ ترکاری فروشوں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ اخراجات میںاضافہ کو وہ قیمت خرید میں شمارکرکے منافع رکھ کرقیمتوں کا تعین کرتے ہیں لیکن ٹرانسپورٹ کی روزانہ نئی قیمتوں سے انہیں ناقابل بیان صورتحال کا سامنا ہے اور گاہکوں کے سوالات کا کوئی جواب دینے کے موقف میں نہیں ہیں۔ ٹھوک تاجرین کا کہناہے کہ بسا اوقات گاہکوں کی جانب سے ایک ہفتہ قبل قیمتوں کے متعلق معلومات حاصل کی جاتی ہیں اور ایک ہفتہ بعد وہ خریداری کرتے ہیں لیکن اس دوران قیمتوں میں تبدیلی تاجرین کو شرمندہ کر رہی ہے۔اسی طرح ترکاری فروش جو کہ دونوں شہروں کے اطراف مواضعات سے ترکاریاں شہر لاکر فروخت کرتے ہیں وہ بھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ سے پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر انکے ساتھ سستی ترکاری یا کم ترکاری ہوتی ہے تو انہیں ترکاریوں سے زیادہ ٹرانسپورٹ کی قیمت اداکرنی پڑرہی ہے کیونکہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے منفی اثرات بالواسطہ ان کے کاروبار پر بھی پڑنے لگے ہیں اورعام آدمی یہ سب ادائیگی کرنے پر مجبور ہے۔