فیول قیمتوں میں اضافہ ‘ عام صارفین کو سب سے بڑا دھکا

,

   

Ferty9 Clinic

اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر منفی اثر ‘ حکومت کے فیصلے سے ہر شہری متاثر ہوگا ‘ معاشی بحران کا بھی اندیشہ
حیدرآباد۔7جولائی (سیاست نیوز) بجٹ میں عام صارفین کو سب سے بڑا دھکا پٹرول کی قیمت میں اضافہ سے لگا ہے۔حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل پر عائد کئے جانے والے سیس کے منفی اثرات تمام اشیائے ضروریہ پر پڑیں گے اور اس کے علاوہ روز مرہ کی استعمال کی چیزوں کی قیمتوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔حکومت کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ کا اثر ملک کے ہر شہری پر ہوگا جبکہ الٹرانک اشیاء‘دھاتوں‘ آٹو پارٹس اور دیگر اشیاء کی قیمتو ںمیں ہونے والے اضافہ کا اثر بھی عام شہریوں کی زندگی پر ہونے کا قوی امکان ہے۔ملک میں متوسط اور غریب طبقہ پر تیل کی قیمتوں پر عائد کردہ سیس جو کہ حکومت کی جانب سے بظاہر صرف ایک روپیہ ہے لیکن یہ بڑھ کر فی لیٹر 2.50 تک پہنچ جاتا ہے کیونکہ اس سیس کے علاوہ دیگر محصولات میں بھی راست اضافہ ہوجاتا ہے جو کہ اس ایک روپیہ کو 2.50 تک پہنچانے کا سبب بن چکا ہے۔حکومت نے میک ان انڈیا کے فروغ کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اس کے سبب بھی کئی اشیاء کی قیمتو ںمیں اضافہ کا امکان ہے۔پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کئے جانے والے اضافہ کے اثرات ٹرانسپورٹ پر مرتب ہوں گے اور اس کے بالواسطہ اثرات اشیائے ضروریہ پر مرتب ہونے لگ جائیں گے اور اس طرح اشیائے ضروریہ کی قیمتو ںمیں ہونے والے اضافہ سے ان پر عائد ہونے والے ٹیکس کی رقم میں بھی اضافہ ہوگا جس سے سرکاری آمدنی میں اضافہ کے امکانات بہتر ہوچکے ہیں۔پٹرول اور ڈیزل کے ذریعہ عوام پر عائد کئے جانے والے سیس کا ہی اثر عام شہریوں پر نہیں پڑے گا بلکہ اس کے علاوہ جو اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اس کا بوجھ بھی عام شہریوں کو ہی برداشت کرنا ہوگا۔حکومت نے تیل کی قیمتو ںمیں اضافہ کے ساتھ بالواسطہ طور پر ان تمام اشیاء کی قیمتو ںمیں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے جو کہ حمل و نقل کے ذریعہ ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچتی ہے ۔مرکزی بجٹ کے دوران کئے گئے اس فیصلہ کے اثرات عام شہریوں پر مرتب ہوں گے لیکن حکومت کی جانب سے اس عمل کو ایسا پیش کیا جا رہاہے کہ حکومت کے اس اقدام سے شہریوں کے معیار زندگی میں بہتری پیدا ہوگی اور عوام کی قوت خرچ میں اضافہ ہوگا لیکن شہریوںکی آمدنی میں اضافہ نہ ہونے کے سبب معاشی بحران کا سامنا ممکن ہے۔